شہباز گل کے اسسٹنٹ کی اہلیہ گرفتار، عمران خان کی مذمت

شہباز گل کے اسسٹنٹ کی اہلیہ گرفتار، عمران خان کی مذمت
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل کے اسسٹنٹ کی اہلیہ کو گرفتار کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فوری رہا کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ عماد یوسف اور اب شہباز گل کے اسسٹنٹ اظہار کی اہلیہ جو کہ اب خواتین تھانے میں قید ہیں، کے رات گئے فاشسٹ غیر قانونی اغوا کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ میں ہماری قانونی برادری سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اب کوئی بنیادی حق نہیں ہے؟ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے لکھا کہ غیر ملکی حمایت یافتہ حکومت کی تبدیلی کے ذریعے لائے گئے بدمعاشوں کی امپورٹڈ حکومت پنجاب کے انتخابات میں شکست کے بعد قبولیت حاصل کرنے کے لیے میڈیا اور عوام میں خوف اور دہشت کا سہارا لے رہی ہے۔ واحد حل منصفانہ اور آزادانہ انتخابات ہیں۔ https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1557632640316051456?s=20&t=L0-kABd0NKxPOa4JG-JD2w یہ بھی پڑھیں: ‘شہبازگل کے ڈرائیور کے گھر چھاپہ، اہلیہ کی مبینہ گرفتاری’ خیال رہے کہہ تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے اسسٹنٹ کے گھر رات گئے چھاپہ مار کر اس کی اہلیہ کو مبینہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اس اقدام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ رات کو شہباز گل کے اسسٹنٹ اور ڈرائیور اظہار کے گھر پر چھاپا مارا گیا۔ اظہار کی بیوی کو اٹھا کر لے گئے لیکن اسے کہاں رکھا گیا ہے؟ اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔ فیصل چودھری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ تھوڑی دیر بعد ہائیکورٹ میں اظہار کی بیوی کے اغوا کے خلاف درخواست دائر کریں گے۔ دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپہ مار کر گرفتاری کے عمل کو قانون کے مطابق قرار دیدیا ہے۔ اس معاملے پر اسلام آباد پولیس کے ٹویٹر اکائونٹ سے جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپے اور گرفتاری کا عمل قانونی ہے۔ ڈرائیور کے اہلِ خانہ نے کارِ سرکار میں عملی مزاحمت کی۔ البتہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس اس کیس سے جڑے تمام تر شواہد و ثبوت اکٹھے کررہی ہے۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ جہاں کہیں بھی قانونی کاروائی کی ضرورت پڑی پولیس اپنا کام کرے گی۔ کیس کا دائرہ کار اسلام آباد کے علاوہ دیگر صوبوں تک بھی پھیلایا جا سکتا ہے۔ جو لوگ ثبوت چھپانے یا شواہد مٹانے میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ عوام سے گزارش ہے کہ جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں۔ ٹویٹر بیان میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ غلط خبریں اور عوام میں اشتعال پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ اسلام آباد کیپیٹل پولیس قانون کی عملداری کو یقینی بنائے گی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔