قومی اقتصادی کونسل اجلاس: وفاقی ترقیاتی بجٹ 1500 ارب روپے کردیا گیا

قومی اقتصادی کونسل اجلاس: وفاقی ترقیاتی بجٹ 1500 ارب روپے کردیا گیا
کیپشن: National Economic Council meeting: The federal development budget has been increased to 1500 billion rupees

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا، کونسل نے 15 سو ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی، وفاق 14 سو ارب روپے اور 100 ارب روپے سرکاری ونجی شراکت داری ہو گی۔ 

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سالانہ پلان برائے مالی سال 24-2023 کا جائزہ لیا گیا، کونسل نے اجلاس میں تیرہویں پانچ سالہ منصوبے پر تفصیلی غور کے بعد سالانہ پلان برائے 25-2024 کی منظوری دیدی۔

دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال 3.6 فیصد، پانچ سالہ پلان کے تحت مالی سال 2029 تک 6 فیصد گروتھ ہوگی، آئندہ پانچ سال میں معاشی ترقی کا ہدف اوسطاً 5.1 فیصد رکھنے کی منظوری دی گئی۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زراعت کی گروتھ کا ہدف 2 فیصد رکھنے کی منظوری دی گئی۔

آئندہ بجٹ میں صنعتی گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد، خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.1 فیصد اور اگلے مالی سال برآمدات کا ہدف 40.5 ارب ڈالر رکھنے کی منظوری دی گئی۔

دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال درآمدات کا ہدف 68.1 ارب ڈالر رکھنے کی منظوری دی گئی۔ آئندہ مالی سال سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا ہدف 30.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کا ہدف 3.7 فیصد مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں مالی سال 25-2024 کی پبلک انویسٹمنٹ پر بھی غور کیا گیا، اجلاس میں ایکنک کی پیشرفت اور سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی اب تک پیشرفت رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، تمام صوبوں کی جانب سے متفقہ طور پر ایجنڈے کی منظوری دیدی گئی۔

وزیراعظم ہاؤس کا اعلامیہ جاری:

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پیر کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ 

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء  خواجہ آصف، محمد اورنگزیب، احسن اقبال، احد چیمہ، وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز، وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیرِ اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی، صوبائی وزیرِ پنجاب برائے منصوبہ بندی و ترقی مریم اورنگزیب، صوبائی وزیر آبپاشی سندھ جان خان شورو، مشیرِ وزیر اعلی خیبر پختونخوا مزمل اسلم، صوبائی وزیرِ منصوبہ بندی و ترقی بلوچستان ظہور احمد بولیدی، گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد اور متعلقہ اعلی وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔ 

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی، معیشت کی بحالی اور عوامی خوشحالی کیلئے حکومت موجودہ وسائل کا بہترین استعمال یقینی بنائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کے حوالے سے تمام اہم فیصلوں میں وفاق صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت یقینی بنائے گا تاکہ ملکی ترقی کیلئے اجتماعی بصیرت کے نتیجے میں ایسے فیصلے کئے جائیں جو مثبت ہوں اور سب کی رضامندی شامل ہو۔ قومی اقتصادی کونسل ملکی معیشت کے حوالے سے اہم فیصلوں کا سب سے بڑا فورم ہے جس کو معیشت کی بحالی کیلئے اہم فیصلوں کیلئے استعمال کریں گے۔ 

اجلاس میں کونسل نے گزشتہ روز لکی مروت میں دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونے والے کیپٹن محمد فراز الیاس شہید اور دیگر فوجی جوانوں کیلئے مغفرت اور ان کے اہلِ خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ 

وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ زراعت اور دیگر شعبوں کے حوالے سے صوبوں کی تجاویز کو پلان میں شامل کیا جائے۔ این ای سی صوبوں،خود مختار اداروں اور وفاق کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے  3792ارب روپے کی منظوری دیدی ہے۔ رواں مالی سال میں خسارہ کو محدود رکھنے کے لئے950ارب کے پی ایس ڈی پی میں سے صرف379ارب روپے خرچ کئے جا سکے،اس پس منظر  کے رہتے ہوئے  آئندہ مالی سال کا   وفاقی ترقیاتی بجٹ بڑھا کر 1500ارب روپے کر دیا گیا۔