ویب ڈیسک: انڈونیشیا میں ایک باپ، ماں اور دو بچوں پر مشتمل ایک خاندان نے اجتماعی خودکشی کرلی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مانیٹرنگ کیمرے میں محفوظ ہونے والے منظر میں دیکھا جاسکتا ہےکہ چار افراد پر مشتمل ایک خاندان 21 منزلہ عمارت کی چھت پر جارہے ہیں۔ پھر وہ سب عمارت کے اوپر سے کود گئے۔
پولیس چیف نے کہا کہ وہ اس واقعے کی " اجتماعی خودکشی" کے طور پر تفتیش کر رہے ہیں کیونکہ جب وہ گرے تو انہیں ایک رسی ملی جس سے ان سب کے ہاتھ باندھے ہوئے تھے۔
(مقطع لا يناسب البعض)
— إياد الحمود (@Eyaaaad) March 11, 2024
حادثة صدمت المجتمع الأندونيسي بعدما قامت عائلة مكونة من 4 أفراد من الذهاب لسطح عمارة مكونة من 21 طابق ثم قفزوا جميعاً من أعلى البناية.
رئيس الشرطة يقول بأنهم يحققون في الحادثة على أنها عملية "انتحار جماعي" لأنهم وجدوا حبل يربط يديهم ببعضهم لحظة سقوطهم. pic.twitter.com/JR3hKghGGb
چاروں کی موت شمالی جکارتہ کے علاقے پینجارنگن میں 21ویں منزل سے چھلانگ لگانے کے فوراً بعد ہوئی۔
اس حادثے نے بڑے پیمانے پر ہنگامہ برپا کر دیا کیونکہ خود کشی سے مرنے والوں میں دو کم عمر بچے ہیں۔
انڈونیشی میڈیا نے مرنے والوں کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ 50 سالہ شخص، اس کی 52 سالہ بیوی، ان کی 15 سالہ بیٹی اور ان کا 13 سالہ بیٹا شامل ہیں۔
ابھی تک اس حیران کن اور خوفناک واقعے کی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔ البتہ پولیس اس کے مختلف پہلوؤں پر تحقیقات کررہی ہے۔