اسلام آباد:
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور دو سینئر ججز سے ملاقات ہوئی ہے جس میں الیکشن شیڈول سے متعلق مشاورت کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے انتخابی صورتحال سے متعلق معزز ججز کو آگا کیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے درخواست دائر کیے جانے پر سپریم کورٹ میں بینچ تشکیل دیا جائے گا۔
پیپلزپارٹی کا فریق بننے کا فیصلہ:
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور ہائی کورٹ کے عام انتخابات کے کیس میں پارٹی بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنڑیرینز آصف علی زرداری نے فوری طور پر پیٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن:
مسلم لیگ ن نے انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ فروری 2024 کے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے مسلم لیگ(ن) کا لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا، مسلم لیگ (ن) لاہور ہائیکورٹ کے ریٹرننگ افسران سے متعلق فیصلے کے خلاف لارجر بینچ میں فریق بنے گی۔ ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے پارٹی کو گرین سگنل دے دیا ہے، مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔
مسلم لیگ ق :
پاکستان مسلم لیگ ق نے لاہور میں سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پارٹی کی سنیئر قیادت نے شرکت کی۔ پارٹی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر RO اور DRO کے جوڈیشل یا سول ہونے کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی :
مرکزی سیکرٹری اطلاعات استحکام پاکستان پارٹی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایکس پر بیان میں کہا کہ ستحکام پاکستان پارٹی کا لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت عام انتخابات کیس میں پارٹی بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ چئیرمین استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر خان ترین اور صدر عبد العلیم خان نے فوری طور پر پیٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا ۔