دیگر ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ساجد سد پارہ کی شناخت انکے پاس موجود پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے ہوئی ہے اورساجد سدپارہ کو رسیوں سے باندھ کر بیس کیمپ لانے کی کوششیں جاری ہے۔یاد رہے کہ ساجد سدپارہ گزشتہ ہفتے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے برانڈ ایمبیسڈر مقرر ہوئے تھے اور وہ ماونٹ کے نئے روٹ کی تلاش میں جانے والی ٹیم کے رکن ہیں. اس مہم میں ان کے ساتھ 70 سالہ فرانسیسی کوہ پیما مارک بیٹرڈ بھی شریک ہیں۔تازہ ترین: گلگت بلتستان کے معروف کوہ پیما مرحوم علی سدپارہ کے فرزند و مشہور نوجوان کوہ پیما ساجد سدپارہ نیپال میں ماؤنٹ ایورسٹ بیس کیمپ پر نفسیاتی دباؤ و مسائل کا شکار ہو گئے ہیں۔ ان کے ساتھ موجود ٹیم نے کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچنے کے لئے انہیں رسیوں سے باندھ دیا۔ @sajid_sadpara pic.twitter.com/bzhUjgKJjx
— Gilgit-Baltistan Today (@todayGB_) November 16, 2021
واضح رہے کہ ساجد سد پارہ اپنے والد کے ہمراہ اس مہم میں شریک تھے تاہم ان کی طبیعت بگڑنے پر ان کے والد علی سد پارہ نے انہیں واپس بھیج دیا تھا۔It is moment of excitement to trek and climbing with a young mountain Guide Luciyang a French aspirant dynamic Guide .we are going to make a new route in Everest Inshallah BC to C1#terasuroor #Thenorthener #teamalisadpara #Fellowshipoffrost #techniques #life pic.twitter.com/mq0SLh23nW
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) November 11, 2021