ایک پارٹی مہنگائی لیگ بن چکی ہے،بلاول بھٹو

ایک پارٹی مہنگائی لیگ بن چکی ہے،بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایک پارٹی مہنگائی لیگ بن چکی ہے، وہ گورننس کرنا نہیں جانتی، وہ اپنی 16 ماہ کی کارکردگی پر شرمندہ ہیں پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر آج بھی کوئی کسی کو زبردستی وزیراعظم بنانا چاہتا ہے تو ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ اس وقت کوئی ایسی جماعت ہی نہیں جو پیپلز پارٹی کی مخالف ہو، میرا مخالف مہنگائی، بے روزگاری اور غربت ہے، مجھے عوام کے ساتھ کی ضرورت ہے تاکہ غریبوں کی خدمت کر سکوں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ باقی سیاسی جماعتوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے، ایک پارٹی مہنگائی لیگ بن چکی ہے، وہ گورننس کرنا نہیں جانتی، جو خود کو تبدیلی کا نمائندہ کہتے تھے انہوں نے تبدیلی نہیں تباہی کی، جو اپنے آپ کو ووٹ کی عزت کا نمائندہ کہتے تھے ان کا اصل چہرہ بھی سامنے آگیا، وہ نہ ووٹ کی عزت کرتے ہیں، نہ خدمت کرنا جانتے ہیں، نہ گورننس کرنا جانتے ہیں، وہ تو پاکستان مہنگائی لیگ بن چکے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ 16مہینے کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہیں، یہ مہینے مشکل تو تھے، مگر میں اس دوران اپنی کارکردگی پر فخر کرتا ہوں، میں اپنی 16 ماہ کی کارکردگی پر الیکشن لڑنے کو تیار ہوں، جو میرے ساتھ اس کابینہ میں تھے، کیا وہ اس عرصے کی کارکردگی پر الیکشن لڑنے کو تیار ہیں؟ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ملک کا بیشتر حصہ پانی کے نیچے تھا، میں نے اقوام متحدہ کو متحرک کیا، سیلاب متاثرین سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں گھر بنا کر دوں گا، چند مہینوں میں 20 لاکھ گھر بنانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، سیلاب متاثرہ خاندانوں کی مالی مدد کی جا رہی ہے کہ وہ اپنا گھر بنائیں، وقت بہت کم تھا لیکن میں نے آپ کی اچھی نمائندگی کی، جو پہلے اقتدار میں تھے، ان سے موازنہ کریں، ہماری کامیابی نظر آئے گی۔ پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل صرف وزیر خارجہ حل نہیں کر سکتا، معیشت، غریب عوام کے مسائل کےحل کے لیے جیالا وزیراعظم بنانا پڑے گا، جب وزیراعظم ہوگا، وزیر اعلیٰ ہوگا پھر صحیح طریقے سے خدمت کر سکوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایسا منشور ہے جس میں وقت کے تمام مسائل کا حل ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت اگر کسی کے لیے کام کرتی ہے تو وہ غریب عوام ہیں، ہمارے اور ان کے نظریے میں فرق ہے، وہ حکومت میں آکر صرف اشرافیہ، امیروں کا سوچتے ہیں، پی پی کی حکومت ہوتی ہے تو ہم پسماندہ طبقات کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے منصوبے شروع کریں گے، کسانوں کیلئے پروگرام شروع کریں گے، بےنظیر مزدور کارڈ پروگرام شروع کروں گا، بےنظیر مزدور کارڈ کے تحت محنت کشوں کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولیات میسر ہوں گی۔ پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ دھوکا کیا گیا، یہاں صحت کارڈ کے ذریعے فنڈز نجی اسپتالوں کو دیے گئے، اس اقدام سے سرکاری اسپتالوں کا معیار نیچے گر گیا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔