چین کا عالمی برادری سے امریکا ، برطانیہ کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ

چین کا عالمی برادری سے امریکا ، برطانیہ کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ
چین : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ برطانیہ اور امریکا کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات کریں، تاکہ متاثرین کو انصاف اور دنیا کو ان کے دھونس و دبائو اور ظلم سے محفوظ رکھا جا سکے۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ وانگ وینبن کا کہنا ہے کہ افغانستان میں تعینات برطانوی سپیشل ایئر سروس (ایس اے ایس) کے ارکان نے اسیروں اور غیر مسلح شہریوں کو مارا ۔ فوجیوں پر کرائم سین کو چھپانے کا بھی شبہ تھا اور حکام نے مبینہ طور پر مقدمات کو چھپایا۔ وانگ وینبن نے کہا کہ ان رپورٹس سے جو کچھ سامنے آیا ہے وہ محض چونکا دینے والا اور اشتعال انگیز ہے،امریکا اور اس کے اتحادیوں کی مستقل ،منظم اور مروجہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جوانسانی ضمیر کوجنجھوڑتی ہیں ان سے الگ نہیں ہیں۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2003 سے 2008 کے درمیان برطانوی فوجیوں نے ہزاروں عراقی شہریوں کوحراست میں لیا، انہیں مار اپیٹا، ان کی تذلیل کی ، انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں قتل کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے گزشتہ 20 سال کے دوران افغانستان، عراق اورشام سمیت دیگر ممالک پر90ہزار سے زائد فضائی حملے کیے، جن میں48ہزار شہری مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور امریکا اپنے مظالم پر غور کرنے کے بجائے دوسروں پر الزام تراشی کرتے ہیں ۔ وانگ نے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کی طرف سے متعارف کرایا گیا اوورسیز آپریشنز ایکٹ 2021 برطانوی فوجیوں کو قانونی کارروائی سے محفوظ رکھتا ہے جنہوں نے بیرون ملک تشدد اور دیگر سنگین جرائم کا ارتکاب کیا اور مجرموں کو مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرانے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ برطانوی وزارت دفاع نے افغانستان اور عراق میں برطانوی فوجیوں کی کارروائیوں کی وسیع تحقیقات کرنے کا دعویٰ کیا ہے، لیکن 90 فیصد مبینہ جنگی جرائم پر غور نہیں کیا گیا۔ اس سے قبل امریکی حکومت نے آئی سی سی کے ان اہلکاروں پر پابندیاں عائد کی جو مبینہ طور پر افغانستان کی جنگ میں امریکی فوجیوں کی طرف سے کیے گئے جنگی جرائم کی تحقیقات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کے انسانی حقوق کی صورتحال پر بات کرنے والے ہی بےگناہ شہریوں کے قاتل نکلے ہیں ،جنہیں جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔