سی پیک کو مثالی منصوبہ بنایا جائے گا، پاکستان اور چین کا عزم

سی پیک کو مثالی منصوبہ بنایا جائے گا، پاکستان اور چین کا عزم
بیجنگ: پاکستان اور چین نے 31 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے 16 سے 20 اکتوبر تک چین کا دورہ کیا، نگران وزیراعظم نے بین الاقوامی تعاون کے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کی، صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان اور چین نے ہمہ جہت تذویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری، باہمی تعاون میں وسعت کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور چین کے لیے دوطرفہ تعلقات باہمی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہیں، پاکستان اور چین ترقی کی راہ پر قدم سے قدم ملا کر چلیں گے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان "ون چائنا" پالیسی پر سختی عمل پیرا، تائیوان کو چین کا ناقابل تنسیخ حصہ سمجھتا ہے، پاکستان، چین کی قومی اتحاد کی کاوشوں کی حمایت، "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کرتا ہے، چین، پاکستان کی خودمختاری، قومی آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے شانہ بشانہ ہے، چین، پاکستان کے اقتصادی استحکام، انسداد دہشتگردی، علاقائی، عالمی امور میں کردار ادا کرتا رہے گا۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان کی "اک سڑک، اک راستہ" منصوبے کے لیے تعاون، شرکت قابل ستائش ہے، دونوں ممالک ایک سڑک، اک راستہ منصوبوں میں تعاون، "اعلی معیار کی ترقی"، امن کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ اعلامیے میں پاکستان اور چین نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ سی پیک کو مثالی منصوبہ بنایا جائے گا۔ پاکستان، چین مشترکہ طور پر ترقی کرتی، جدت سے بھرپور، ماحول دوست اور کھلی راہداری تشکیل دیں گے، گوادر بندرگاہ کو علاقائی ربط کا مرکز، مزید جدید اور دیگر منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق گوادر میں میٹھے پانی کے پلانٹ، ہوائی اڈے، دوستی ہسپتال اور دیگر پر پیشرفت پر اظہارِ اطمینان کیا، مین لائن ون منصوبے کی جلد شروعات، شاہراہ قراقرم پر رائے کوٹ تھاکوٹ سیکشن کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا گیا، ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب شاہراہ منصوبے پر کام آگے بڑھانے پر اتفاق رائے کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں چینی کمپنیاں سرسبز توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گی، چین، پاکستان میں صنعتیں لگانے، زرعی انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون کرے گا، پاکستان میں کان کنی، جغرافیائی سروے، تحقیق، نوجوانوں کی تربیت میں چین تعاون کرے گا، چین، زراعت میں فصلوں اور مویشیوں کی افزائش، بیماریوں کے تدارک، کاشت کاری میں تعاون کرے گا۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت کو جدید ترین خطوط پر استوار کیا جائے گا، پاکستان میں مزید روزگار پیدا کرنے، آفت زدہ علاقوں میں تعمیر نو میں مدد دی جائے گی، پاکستان سے چین کو برآمدات بڑھانے کے لیے مزید تکنیکی اور تربیتی تعاون فراہم کیا جائے گا، پاکستان میں "خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل" کے تحت مزید چینی کمپنیاں سرمایہ کاری کریں گی، پاکستان اور چین کے مابین کاروباری اور عوامی روابط کو مزید وسعت دی جائے گی، پاکستان رواں سال گوشت، سرخ مرچ، چیری، دودھ، کھالیں چین کو برآمد کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دوطرفہ کرنسی تبادلہ معاہدے پر مزید پیشرفت، مالی و بینکنگ چینلز میں تعاون مضبوط کیا جائے گا، پاکستان اور چین خلائی تعاون، چاند بارے تحقیقی مرکز، بیرونی خلائی تحقیقی بارے تعاون کریں گے، پاکستان اور چین خلاء میں مشنز بھیجنے کے لیے بھی باہمی تعاون یقینی بنائیں گے۔ پاکستان نے ہندوستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا، چین نے تنازعہ کشمیر پاکستان کی حمایت، اقوام متحدہ چارٹر، سلامتی کونسل قراردادوں کے تحت حل کرنے پر زور دیا۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان اور چین کا انسداد دہشتگردی تعاون بڑھانے، پاکستان میں چینی شہریوں کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا، چین نے اپنے شہریوں پر دہشتگرد حملوں میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانے پر زور دیا، دونوں ممالک سیاحت کی ترقی، فروغ اور وفود کے تبادلوں پر متفق ہوئے۔ پاکستان، چین اعلی سطح فوجی وفود کے تبادلوں، تربیت، مشقوں اور دفاعی ٹیکنالوجی میں وسعت پر متفق ہوئے ہیں۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین نے اقوام متحدہ چارٹر کے احترام، توسیع پسندانہ عزائم اور طاقت کے استعمال کو مسترد کر دیا،افغانستان، علاقائی امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک کا تعاون بڑھانے پر اتفاق رائے، اسرائیل، فلسطین تنازعہ پر اظہار تشویش، فوری جنگ بندی، غزہ کے معصوم عوام کی فوری امداد پر زور دیا گیا، عالمی برادری پر مسئلہ فلسطین پر توجہ، دو ریاستی حل، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی، پاکستان اور چین نے 20 معاہدوں اور تعاون کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔