جسے اللہ رکھے ۔۔۔۔ فلسطین کی ’’روح’’ زندہ ہے

rooh
کیپشن: rooh
سورس: google

 
 ویب ڈیسک :جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری ، والدین بہن بھائی اور خاندان کے 13 بچے جاں بحق ہو گئے۔ مگر ننھی روح مردہ ماں کے جسم سے جدا ہوکرزندہ ہے۔ فلسطینی خاتون نے شہادت سے عین پہلے بچی جنم دیدی ۔آئی سی یو میں حالت بہتر ہونے لگی۔

فلسطینی وزارت صحت کا بتانا ہے کہ رفح شہر ہونے والی ایک بمباری کے نتیجے میں زحمی ہو کر جاں بحق ہونے والی ایک فلسطینی خاتون نے شہادت سے پہلے ایک بچی کو جنم دے دیا ہے۔ اس نومولود بجی کی بڑی بہن جو بمباری میں ہلاک ہو چکی ہے وہ اپنی اس چھوٹی بہن کا نام روح رکھنا چاہتی تھی۔ یہ بات بچی کے زندہ بچ گئے چچا نے بتائی ہے۔ اس لئے نومولود مگر یتیم ہو چکی اس بچی کا نام روح رکھ دیا گیا ہے۔ لیکن یہ روح اس دنیا میں اپنے ماں باپ کو دیکھ سکی نہ اپنی بڑی بہن کو جس نے اس کی پیدائش سے بھی اس کے لیے روح نام تجویز کر رکھا تھا۔ 

بچی کا وزن ایک اعشاریہ چار کلوگرام ہے اور اس کی ہنگامی سی سیکشن میں ڈیلیوری ہوئی تھی۔ اب بچی کی حالت مستحکم اور بہتر ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر سلامہ کے مطابق بچی کو تین سے چار ہفتوں تک ہسپتال میں رکھا جائے گا۔اس کے بعد ہی فیصلہ ہو سکے گا کہ یہ بچی خاندان کے بچ گئے افراد میں سے کس کے پاس جاسکے گی۔ خالہ، چچا یا دادا دادی کے پاس رہے گی۔