علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی 100 سالہ تاریخ میں پہلی وائس چانسلر مقرر 

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی 100 سالہ تاریخ میں پہلی وائس چانسلر مقرر 
سورس: ویب ڈیسک

ویب ڈیسک: علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی ہندوستان کی سب سے بڑی اور قدیم یورنی ورسٹیز میں سے ایک ہے۔ تاہم بھارتی جامعہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں پہلی بار خاتون کو وائس چانسلر کا عہدہ دے دیا گیا ہے۔

انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق  نعیمہ خاتون کا تقرر صدر دروپدی مرمو سے منظوری حاصل کرنے کے بعد کیا گیا، جو یونیورسٹی کے وزیٹر ہیں۔

اس پوسٹنگ کے حوالے سے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) کے تناظر میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) سے بھی اجازت طلب کی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ردعمل میں کہنا تھا کہ وومنز کالج کی پرنسپل نعیمہ خاتون کو وائس چانسلر علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کا وائس چانلسر 5 سال کے لیے لگایا جا رہا ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق نعیمہ خاتون یونیورسٹی کی 123 سالہ تاریخ میں اس عہدے پر تعینات ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔ اس سے قبل بیگم سلطان جہاں 1920 میں اے ایم یو کی چانسلر بنیں اور وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی اور واحد خاتون تھیں۔

نعیمہ خاتون نے اگست 1988 میں اے ایم یو میں بطور لیکچرار اپنے پروفیشنل سفر کا آغاز کیا جس کے بعد اپریل 1998 میں وہ ایسوسی ایٹ پروفیسر بنیں اور آخر کار جولائی 2006 میں پروفیسر بنیں۔ اس سے قبل وہ شعبہ نفسیات کی پروفیسر اور چیئرپرسن رہ چکی ہیں۔ انہیں جولائی 2014 میں وومنز کالج میں پرنسپل مقرر کیا گیا تھا۔

نعیمہ خاتون نے سیاسی نفسیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ افریقہ کے روانڈانیشنل یونیورسٹی میں بھی تعلیمی خدمات انجام دے چکی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔

یاد رہے کہ دوسری جانب انڈیا میں بھی حال ہی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی 123 سالہ تاریخ میں ایک خاتون کو وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔