وزارت اعلیٰ کیلئے میرا امیدوار پرویز الٰہی ہی ہے

وزارت اعلیٰ کیلئے میرا امیدوار پرویز الٰہی ہی ہے
مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کی جانب سے بڑا بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پرویز الٰہی میرا وزیراعلیٰ کا امیدوار تھا، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا لیکن پی ٹی آئی کا امیدوار نہیں ہوسکتا۔ چودھری شجاعت حسین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ میرا قومی اداروں کے ساتھ 30 سال سے ایک تعلق رہا ہے، میں کیسے اداروں پر تنقید کرنے والوں کی حمایت کر سکتا ہوں۔ ادارے ہیں تو پاکستان میں استحکام ہے۔ https://twitter.com/ChaudhryShujatH/status/1550578047501361159?s=20&t=CvJQB2j105uedNFpwFyyTg ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت جس نہج پر پہنچ چکا ہے اس میں تمام لیڈران اپنے ذاتی مفادات اور ذاتی سوچ کو بالائے طاق رکھیں تاکہ ملک مزید بحرانوں کا شکار نہ ہو جائے ورنہ عوام اور ادارے اور ملک مزید نظریوں میں تقسیم ہوگا اور ملک مفاد پرستوں کے ہتھے چڑھ جائے گا۔ سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت بنا کر غلط معنی نکالنے کی کوشش نہ کریں اور سب کچھ بھول کر صرف اور صرف ملکی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے محاذ آرائی والی سیاست کو ترک کردیں۔ https://twitter.com/ChaudhryShujatH/status/1550578066702860288?s=20&t=CvJQB2j105uedNFpwFyyTg انہوں نے کہا کہ جس کو بھی اقتدار میں آنے کا موقع ملے وہ سیاسی مخالفین کے پاس جائے۔ اور ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے لیے مل بیٹھ کر مشاورت سے آگے بڑھا جائے۔ یہ بھی پڑھیں: ‘چودھری شجاعت نے ڈپٹی سپیکر کو خفیہ طور پر خط لکھا’ دوسری جانب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے موقع پر مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کے سنسنی خیز خط کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کی کسی کو کانوں کان خبر نہیں تھی۔ حتیٰ کے پارٹی کے سینئر رہنما بھی اس سے لاعلم تھے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چودھری شجاعت نے براہ راست کسی کو اس خط سے آگاہ نہیں کیا تھا۔ مسلم لیگ ق کے کسی رکن کو اس کے بارے میں علم نہیں تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے ووٹ دینے والے اراکین بھی اس سے مکمل طور پر لاعلم تھے۔ یہی وجہ ہے کہ گذشتہ روز ایوان میں موجود لیگی اراکین شش وپنج کا شکار رہے اور کافی دیر تک کسی نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ تاہم بعد ازاں مسلم لیگ ق کے تمام 10 اراکین نے ایک ایک کرکے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ مسلم لیگ ق کے اراکین کی وجہ سے چودھری پرویز الٰہی کو برتری حاصل ہوئی اور انہوں نے حمزہ شہباز شریف کے 179 ووٹوں کے مقابلے میں 186 کی واضح برتری لی لیکن ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے چودھری شجاعت کے اس خفیہ خط کو بنیاد بناتے ہوئے لیگی اراکین کے تمام ووٹوں کو مسترد کر دیا تھا۔ خبریں ہیں چودھری شجاعت حسین کی جانب سے یہ خط خفیہ طور پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کو لکھا گیا تھا جو انہوں نے ووٹنگ کے بعد عین موقع پر نکال کر سیاسی منظر نامہ ہی تبدیل کر دیا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔