بنگلہ دیشی عوام نے ملک میں بڑے پیمانے پر سیلاب کا ذمے دار بھارت کو قرار دیدیا 

بنگلہ دیشی عوام نے ملک میں بڑے پیمانے پر سیلاب کا ذمے دار بھارت کو قرار دیدیا 

ویب ڈیسک: بنگلہ دیشی عوام نے ملک میں بڑے پیمانے پر سیلاب کا ذمے دار بھارت کو قرار دیدیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں سیلاب سے تباہی پھیل گئی ہے، 48 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، جبکہ 15 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، بنگلہ دیش کے عوام نے ملک میں سیلاب کا ذمہ دار بھارت کو قرار دیا ہے، دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بنگلہ دیش کو امداد کی پیشکش کردی ہے۔

بنگلہ دیش میں حالہ بارشوں کے بعد بڑے پیمانے پر سیلاب سے 6 اضلاع میں تقریباً 18 لاکھ افراد متاثر جب کہ 8 اضلاع میں 30 لاکھ افراد پھنسے ہوئے ہیں، مجموعی طور پر 48 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، 15 سے زیادہ ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

سیلاب کے باعث بنگلہ دیش کے دارالحکومت کا ڈھاکا ساحلی شہر چٹاگانگ کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، وسیع علاقہ زیرِ آب آ گیا، کئی گاؤں اور شہر پانی میں ڈوب گئے۔

بنگلہ دیشی عوام نے ملک میں بڑے پیمانے پر سیلاب کا ذمے دار بھارت کو قرار دیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ سیلاب تریپورہ میں دریائے گمتی پر ڈمبور ڈیم کے کھلنے سے آیا۔

بنگلہ دیشی شہریوں نے سوشل میڈیا پر بھارت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، کچھ صارفین نے لکھا کہ بھارت نے اپنے ڈیموں سے پانی چھوڑ کر بنگلہ دیش میں مصنوعی سیلاب پیدا کر دیا، آپ اب بھی سوچتے ہیں کہ لوگ انڈیا سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں۔

ایکس پر ایک صارف نے کہا ’تاریخ میں پہلی بار، بنگلہ دیش کا پورا جنوب مشرقی خطہ بدترین سیلاب کا سامنا کررہا ہے جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں، اس کی وجہ؟ بھارتی حکام نے 3 دہائیوں میں پہلی بار تریپورہ میں ڈمبور آبی ذخائر کے دروازے کھولے، جس سے بڑے پیمانے پر سیلاب کا پانی جاری ہوا۔

دوسری جانب بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر ناہید اسلام نے بھی کہا ہے کہ ہندوستان نے ڈیم کھول کرغیر انسانی عمل دکھایا۔

بھارت کا موقف کیا ہے؟

بنگلہ دیشی عوام کی جانب سے سخت تنقید کے بعد بھارت نے اس حوالے سے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں سیلاب کا ذمہ دار بھارت نہیں ہے، بھارت کا موقف ہے کہ بھارتی ہائی کمشنر نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو بتایا تھا کہ بھاری بارش کے بعد پانی کی سطح میں اضافے سے ڈیم کے دروازے خود بخود کھل گئے۔

بنگلہ دیش میں بھارتی سفیر  پرنئے ورما نے عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے ملاقات بھی کی، ان کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران امن ، سلامتی اور ترقی کی بات ہوئی  لیکن بنگلا دیشی میڈیا نے خبر دی کہ ان کو طلب کیا گیا تھا اور ان کی سرزنش بھی کی گئی۔

پاکستان کی بنگلہ دیش کو امداد کی پیشکش

وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے ڈاکٹر محمد یونس کو خط لکھ کر پاکستان کی جانب سے بنگلہ دیش کو سیلاب سے نمٹنے میں مدد کی پیشکش کی ہے، خط میں وزیراعظم نے لکھا ہے کہ بنگلہ دیش میں حالیہ تباہ کن سیلابی صورتِ حال پر دلی دکھ اور رنج ہے۔

شہباز شریف نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ مشکل وقت میں بنگلہ دیشی شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہر طرح سے ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔

Watch Live Public News