28 مارچ کو ہر حربہ آزمائیں گے، دما دم مست قلندر ہوگا

28 مارچ کو ہر حربہ آزمائیں گے، دما دم مست قلندر ہوگا
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں بلائے گئے اجلاس کو ملتوی کرنے پر اپوزیشن رہنما سخت سیخ پا ہیں۔ انہوں نے وارننگ دی ہے کہ اگر 28 مارچ کو کوئی غیر آئینی حربہ استعمال کرنے کی کوشش کی تو دمام دم مست قلندر ہوگا۔ قومی اسمبلی اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم سپیکر قومی اسمبلی کو خبردار کرتے ہیں کہ انہوں نے اگر 28 مارچ کو بلائے گئے اجلاس میں بھی کوئی غیر آئینی اقدام اٹھانے کی کوشش کی تو ہم برداشت نہیں کرینگے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج پھر سپیکر اسد قیصر نے تحریک انصاف کے کارکن کی کی طرح پارلیمانی روایات اور قانون کو روندا۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے آٹھ مارچ کو قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی گئی تھی۔ اس کے بعد سپیکر پابند تھے کہ وہ چودہ روز میں اجلاس بلائیں۔ او آئی سی کا اجلاس 22 اور 23 کو تھا۔ بائیس مارچ کو یہ مدت ختم ہونا تھی شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو کیا مشکل تھی، وہ اکیس مارچ سے قبل اجلاس بلا سکتے تھے لیکن انہوں نے عمران نیازی کیساتھ مل کر سازش کی۔ وہ آرٹیکل 6 کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مرحوم ایم این اے کے حق میں فاتحہ خوانی کرنے کے بعد بات کرنے کی کوشش کی تو سپیکر نے مجھے دیکھنا تک بھی گوارا نہ کیا اور اٹھ کر چلے گئے۔ یہ درست ہے کہ مرحوم اراکین کی فاتحہ روایت ہے لیکن آئین اور قانون روایات سے بالاتر ہے۔ آج تحریک عدم اعتماد کا بہت اہم معاملہ تھا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان ڈر کی وجہ سے پچ چھوڑ کر بھاگ کررہے ہیں۔ انہوں نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرکے دہشت پھیلانے کی کوشش کی مگر عمران بزدل شخص ہے اور ہم ان کو بھاگنے نہیں دینگے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا آئین کو پامال کرنے والے وزیراعظم سے جمہوری بدلہ لے کر اس کا نام سابق وزیر اعظم کے لسٹ میں ڈالیں گے۔ عمران خان کبھی دہشت پھیلاتے ہیں تو کبھی غیر آئینی طریقوں سے جمہوری عمل سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر ہم ان کو نہیں چھوڑینگے اور جمہوریت کے ذریعے ان پر وار کرکے ان کو نکال باہر کرینگے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔