کم عمر بیٹے پر جھوٹا مقدمہ، ماں عدالت پہنچ گئی

کم عمر بیٹے پر جھوٹا مقدمہ، ماں عدالت پہنچ گئی
کراچی ( پبلک نیوز) پولیس کی ستم ظریفی، گھر پر چھاپہ مار کر لوٹ مار بھی کی اور کم عمر بیٹے کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ بھی درج کیا۔ پولیس کی جانب سے انصاف نہ ملنے پر خاتون نے عدالت کے دروازے پر دستک دے دی۔ خاتون سونیہ نے سرجانی تھانے کے انسپکٹر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست سٹی کورٹ کراچی میں دائر کردی۔ متاثرہ خاتون سونیہ نے مؤقف اختیار کیا کہ 17 اگست کو انسپکٹر روشن کرار ا نے پولیس پارٹی کے ہمراہ میرے گھر سرجانی، لیاری تیسر ٹاؤن میں چھاپہ مارا۔ مؤقف میں بتایا کہ میرے گھر سے 13 لاکھ روپے لوٹ لیے، موٹرسائیکل اور 15 سالہ بیٹے بلال کو حراست میں لیا۔ چھاپہ مارنے کی وجہ دریافت کرنے پر اہل خانہ سے بدتمیزی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ واقعہ کے حوالے سے متعلقہ تھانہ سرجانی ٹاون میں درخواست بھی دی۔ سونیہ کے مطابق اگلے روز گبول ٹاون تھانے سے فون آیا اور بتایا گیا کہ آپ کے بیٹے کے خلاف ایف آئی آر ہوئی ہے۔ تھانے جاکر معلومات کی تو پتہ چلا کہ پولیس نے میرے بیٹے کے خلاف منشیات برآمدگی کا مقدمہ قائم کیا ہے۔ اگلے روز میں نے مقامی عدالت سے بیٹے کی ضمانت کروائی۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس تحقیقات میں کم عمر بلال پر قائم مقدمہ بھی جھوٹاقرار دے دیا گیا ہے۔ پولیس تحقیقات میں مزید انکشافات بھی سامنے آئے تھے۔ گھر میں لوٹ مار کے پیچھے پولیس کا ریٹائرڈ سب انسپکٹر غفران اور متاثرہ خاتون سونیا کا سوتیلا بھائی ذیشان بھی ملوث تھے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ذیشان نے غفران کے ذریعے روشن کرارا کو مخبری کی تھی کہ گھر میں بھاری رقم موجود ہے۔ سونیا کے گھر کے قریب ایک منشیات فروش کی رہائش ہے۔ روشن کرارا نے سونیہ کا تعلق دوسری منشیات فروش کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی تھی۔ سامنے آیا کہ پولیس افسر روشن کرارا اچھی شہرت کا حامل نہیں۔ روشن کرارا کی جانب سے گزشتہ ماہ چھالیہ کی بھاری مقدار کی ڈیل بھی کی گئی تھی۔ چھالیہ کی اسمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر روشن کرارا کو معطل کر دیا گیا تھا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔