پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف کے پاک فوج کی جنگی صلاحیت اور تیاریوں سے متعلق گفتگو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی گئی ہے ۔ آئی ایس پی آر نے سابق آرمی چیف کے گفتگو سے متعلق تبصروں پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں پاکستان آرمی کے پاس موجود بعض ہتھیاروں کے نظام کی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج کی جنگی صلاحیت قابلیت کے بارے میں میڈیا میں مباحثے کیے گئے، پاکستان کیلئے مستقبل کے خطرات کے بارے میں سابق آرمی چیف کے خیالات کو بنیاد بنا کر اس موضوع پر اظہار خیال کیا گیا ہے ۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف نے ایک آف دی ریکارڈ انٹرایکٹو سیشن میں میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ان امور پر بات چیت کی ، جسے میڈیا میں سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا تھا ۔ ترجمان پاک فوج نے یہ واضح کیا ہے کہ عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ پاک آرمی کو اپنی آپریشنل تیاریوں اور جنگی قابلیت پر فخر ہے اور پاک فوج ہر طرح کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے بھی تیار ہے ۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ مسلح افواج دفاع کیلئے ہتھیاروں اور جنگی ساز و سامان ہمیشہ تیار رکھتی ہیں ، مسلح افواج جنگی وسائل سے بھرپور ہیومن ریسورس کی حامل ہیں۔ خیال رہے کہ چند روز قبل صحافی حامد میر نے ٹی وی ٹاک شومیں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے صحافیوں کی ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے چند خدشات کااظہار کیا تھا کہ جو بقول ان کے پاک آرمی کے سابق سربراہ کی جانب سے ظاہر کیے گئے تھے ۔