پاکستان میں پہلی ورچوئل رئیلٹی کلاسز کا آغاز ہو گیا

پاکستان میں پہلی ورچوئل رئیلٹی کلاسز کا آغاز ہو گیا
سورس: ویب ڈیسک

ویب ڈیسک :انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی  لاہور نے پاکستان میں پہلی ورچوئل رئیلٹی کلاسز کا آغاز کر دیا ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی، پاکستان میں ٹریل بلیزر کے طور پر میٹاورس میں کلاسز پیش کر رہی ہے جس کےبعد اب  ورچوئل اور روایتی تعلیم کے درمیان فرق  تیزی سے ختم ہوتا نظر آرہا ہے ۔

اب، آن لائن کورسز میں داخلہ لینے والے طلباء اس جدید طریقہ کار کی بدولت فزیکل کلاس رومز کی طرح مصروفیت کا تجربہ کر سکتے ہیں۔

اس سیٹ اپ  کی بدولت طلباء اور اساتذہ صرف ورچوئل رئیلٹی ہیڈ سیٹ پہن کر ملک بھر میں کہیں سے بھی کلاسز میں حصہ لے سکتے ہیں۔

سیٹ اپ میں ضروری تدریسی ٹولز جیسے پروجیکٹر اور انسٹرکٹرز کے لیے بورڈ شامل ہیں تاکہ وہ اپنے اسباق کو ورچوئل ماحول میں مؤثر طریقے سے پہنچا سکیں۔

میٹاورس میں، طلباء نہ صرف سوالات پوچھ سکتے ہیں اور جوابات حاصل کر سکتے ہیں بلکہ ان کی حرکات کو بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ 

طلباء  کا کہنا تھا کہ ورچوئل کلاس روم حقیقت سے قریب تر ہے، جس سے ان کے لیے نصاب کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔

کمپیوٹر سائنسز کے شعبہ کے سربراہ ابراہیم غزنوی نے روشنی ڈالی کہ اس اقدام سے نہ صرف توانائی کی بچت ہوگی بلکہ طلباء کی تعلیمی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

پائلٹ پروجیکٹ کے حصے کے طور پر، یونیورسٹی نے ڈنمارک یونیورسٹی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ آئی ٹی انڈسٹری کا خیال ہے کہ اگر قانون ساز جدید ٹیکنالوجی کو سپورٹ کرنے والے قوانین بنائیں اور تعلیم کو بڑھانے کے لیے اس سے فائدہ اٹھائیں تو اس شعبے میں پاکستان کی اہمیت کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جائے گا۔