ویب ڈیسک: ایران بس حادثے میں جاں بحق افراد کی میتیں اور زخمی زائرین پاکستان منتقل کر دیئے گئے جبکہ جاں بحق پاکستانی زائرین کی نماز جنازہ ائیرپورٹ پر بھی ادا کی گئی، میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے شہر یزد میں بس حادثے میں جاں بحق افراد کی میتیں اور زخمی زائرین کو خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان منتقل کیا گیا، میتوں اور زخمیوں کو سی 130 جہاز کے ذریعے ایران سے پاکستان کے شہر جیکب آباد پہنچایا گیا، جیکب آباد ایئربیس پر صوبائی وزیر ناصر شاہ، کمشنر لاڑکانہ غلام مصطفیٰ نے میتیں اور زخمیوں کو وصول کیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق میتیں لے کر آنے والے سی 130 جہاز نے پاکستانی وقت کے مطابق 6 بجے اور ایرانی وقت کے مطابق 4 بجے یزد ایئر پورٹ سے اڑان بھری، ایرانی حکام نے پورے پروٹوکول کے ساتھ زائرین کی میتوں کو رخصت کیا۔
زائرین کی میتوں کی روانگی سے قبل یزد ہوائی اڈے پر تعزیتی تقریب کا انتظام بھی کیا گیا، تقریب میں یزد کے گورنر، مقامی حکام اور پاکستانی سفارت خانے کے سیکنڈ سیکرٹری اور زائرین کے علاوہ ایران میں موجود پاکستانی بھی موجود تھے۔
میتوں کے تابوت پاکستانی اور ایرانی پرچموں میں لپیٹ کر روانہ کئے گئے، شہداء کے لئے خاک امام رضا کا ہدیہ بھی دیا گیا، میتوں کے ساتھ پاکستانی قونصلر برائے زاہدان محمد صدیق بھی تھے، محمد صدیق جہاز میں میتوں کے ساتھ پاکستان پہنچے۔
میتوں کی شناخت کا عمل صبح مکمل کر لیا گیا تھا، شناخت کے بعد ان کا پیپر ورک مکمل کیا گیا جس کے بعد کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ایرانی حکام نے شہداء کو ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کئے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق صبح ڈپٹی گورنر یزد کے ساتھ پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے انتظامات کے حوالے سے اجلاس بھی منعقد کیا، اجلاس میں میتوں کی پاکستان روانگی پر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی، میتوں کے ہمراہ کچھ زخمی بھی پاکستان پہنچے۔
ایرانی حکومت کی جانب سے بس حادثہ میں زخمی زائرین کا مفت علاج کیا گیا، ایرانی حکومت نے زخمی زائرین کے ویزا ایکسپائر ہونے کی صورت میں مکمل صحتیابی تک بغیر ویزا رہائش کی سہولت کی یقین دہانی کرائی تھی۔
جاں بحق پاکستانی زائرین کی نماز جنازہ ائیرپورٹ پر بھی ادا کی گئی، میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے ایران حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کو 50، 50 لاکھ اور زخمیوں کو 10، 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔