ویب ڈیسک: امریکی ریاست نیویارک کی سب وے ٹرین میں سوئی ہوئی خاتون کو زندہ جلانے والے ملزم پر فردجرم عائد کردی گئی ہے۔
امریکی پولیس کے مطابق ملزم پر قتل اور آگ لگانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیو یارک سٹی پولیس نے اتوار کی صبح سب وے ٹرین کے اندر خاتون کو آگ لگا کر جلانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔
33 سالہ سیباسٹین زپیٹا کواتوار کوحراست میں لیے جانے کے بعد پیر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا زپیٹا کے پاس کوئی وکیل ہے اور اسے کب پیش کیا جائے گا۔ امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ گوئٹے مالا سے تعلق رکھنے والی زپیتا کو پہلے بھی ملک بدر کر دیا گیا تھا اور اسے امریکا میں رہنے کی اجازت نہیں تھی۔
پولیس نے بتایا کہ نگرانی کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص خاموشی سے خاتون کے پاس جاتا ہے اور میٹرو ٹرین میں سوئی خاتون کو جلا دیتا ہے، خاتون کی شناخت ہونا باقی ہے۔
نیو یارک سٹی پولیس کمشنر جیسیکا ٹِش نے کہا کہ اس کا لباس "سیکنڈوں میں مکمل طور پر لپیٹ میں آگیا"، اس کیس کو "سب سے زیادہ گھٹیا جرائم میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ جو کہ ایک شخص دوسرے انسان کے خلاف کرسکتا ہے۔"
پولیس نے بتایا کہ اس کے بعد یہ شخص ریل گاڑی کے باہر قریبی بینچ پر بیٹھا اور افسران اور ایک ٹرانزٹ کارکن کو آگ بجھاتے ہوئے دیکھتا رہا۔
یہاں ہم کیا جانتے ہیں:
پولیس کی جانب سے خاتون کی موت میں مشتبہ شخص کی تصاویر پھیلانے کے چند گھنٹوں بعد زپیتا کو حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ہائی اسکول کے تین طالب علموں نے تصویر میں موجود شخص کو پہچاننے کے بعد 911 پر کال کی، اور افسران نے اسے ایک اور سب وے ٹرین میں تلاش کرلیا۔
یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے ترجمان جیف کارٹر نے کہا کہ زپیٹا گوئٹے مالا کا شہری ہے جو 2018 میں گوئٹے مالا ڈی پورٹ ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوا تھا۔
کارٹر نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کب اور کہاں سے دوبارہ امریکا میں داخل ہوئے۔
بروکلین ڈسٹرکٹ اٹارنی ایرک گونزالیز نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ "ہم اس معاملے میں احتساب کو یقینی بنانے کے لیے اپنی طاقت سے ہر ممکن کوشش کریں گے۔"