اسموگ:سینکڑوں مریض ہسپتال داخل،گورنرپنجاب کاایمرجنسی نافذکرنےکامطالبہ

اسموگ:سینکڑوں مریض ہسپتال داخل،گورنرپنجاب کاایمرجنسی نافذکرنےکامطالبہ
کیپشن: اسموگ:سینکڑوں مریض ہسپتال داخل،گورنرپنجاب کاایمرجنسی نافذکرنےکامطالبہ

ویب ڈیسک: ملک بھر میں جاری سموگ کی لہر کا روگ کم نہ ہو سکا، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی، فضا میں زہریلے ذرات کے باعث سانس لینا بھی محال ہو گیا۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے اسموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر حکومت پنجاب سے اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں اسموگ آؤٹ آف کنٹرول ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد بیماریوں میں مبتلا ہو کر اسپتالوں میں پہنچ رہی ہے، حکومت پنجاب کے اسموگ کی روک تھام کے لیے تمام اقدامات ناکام رہے ہیں، ظاہری نمود و نمائش کی بجائے مستقل بنیادوں پر کام کرنا ضروری ہے، اسکول ، کالجز اور تفریحی مقامات ، پارکس بند کرنے کے مثبت نتائج نہ مل سکے۔

مارکیٹوں کو رات 8 بجے بند کرنے کو تاجر تسلیم نہیں کررہے، لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلا ع میں آلودگی کم ہونے کے بجائے بڑھتی جا رہی ہے  ۔ علاوہ ازیں گورنر پنجاب  سے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے ملاقات کی ۔ ترجمان کے مطابق ملاقات میں پنجاب کو درپیش تعلیمی چیلنجز اور ممکنہ تدابیر پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

زہریلی فضا میں سانس لینا محال،آلودہ ترین شہروں میں ملتان سرفہرست

لاہور کے بعد ملتان، پشاور، اسلام آباد اور راولپنڈی بھی سموگ کی لپیٹ میں آ گئے، ملتان آج بھی فضائی آلودگی میں سر فہرست ہے جہاں اے کیو آئی950 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس560 تک جا پہنچا ہے جبکہ پشاور کا اے کیو آئی 597، اسلام آباد کا254 اور راولپنڈی کا اے کیو انڈیکس284 کو چھو گیا۔

فیصل آباد میں سموگ برقرار ہے سموگ کے ساتھ دھند کی وجہ سے حد نگاہ متاثر ہے جبکہ ائیر کوالٹی انڈکس 326 تک ریکارڈ کیا ہے۔فیصل آباد میں گرین لاگ ڈاون کے تحت آج سے مارکیٹوں کو بند 8 بجے بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب کی جانب سے فراہم کردہ لاہور کے مختلف علاقوں کا ائیر کوالٹی انڈیکس.

بیماریوں میں اضافہ، ہسپتال بھر گئے

لاہور میں خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن میں اضافہ ہو گیا، ایک ہفتے میں شہر کے5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں، آنکھوں میں جلن اور جلدی امراض بھی بڑھنے لگے ہیں۔

موٹروے بند
دھند اور سموگ کے باعث موٹر ویز کو مختلف مقامات پر بند کر دیا گیا، ایم ون پشاور سے رشکئی، ایم تھری لاہور سے درخانہ تک بند کر دی گئی ہے جبکہ ایم فور پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم، ایم فائیو ملتان سے سکھر تک بھی ٹریفک کیلئے بند ہے،فوگ اور سموگ کے باعث موٹروے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔

موٹروے پولیس کا کہنا ہےکہ موٹروے ایم 2کو لاہور سے کوٹ مومن تک حد نگاہ میں بہتری کے بعد کھول دیا گیا،حد نگاہ میں بہتری کے بعد لاہور سیالکوٹ موٹروے کو کھول دیا گیا۔ 

علاوہ ازیں ماہر ماحولیات علی جابر نے خبردار کیا ہے کہ سموگ سے بچے، بزرگ، خواتین اور امراض قلب کے افراد زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، فضا میں کیمیکل کے ذرات موجود ہیں، سموگ میں غیر ضروری سفر سے اجتناب کیا جائے، گرم مشروبات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

ایئر پیوریفائرز لگانے کا فیصلہ
پنجاب کے تمام اضلاع میں سموگ سے نمٹنے کیلئے ایئر پیو ریفائرز لگائے جائیں گے جس کے حوالے سے ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

پنجاب کے تمام شاپنگ مالز کو ایئر پیو ریفائرز لگانے کی ہدایت کی گئی ہے، لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ ڈویژنز میں خراب ایئر کوالٹی انڈیکس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

سموگ میں مصنوعی بارش یا  مسٹ کینین کا استعمال 

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہورمیں  مصنوعی بارش کے  علاوہ مسٹ کینن کے استعمال پر محکمہ ماحولیات نے غور شروع کر دیا،مصنوعی بارش تب ممکن ہے جب بادل موجود ہوں اور ان پر کیمیکل کا چھڑکاؤ  کیا جائے جس سے بارش کا امکان ہوتا ہے۔ گزشتہ سال  مصنوعی  بارش کی گی مگر چند علاقوں  میں بوندیں برسیں۔ لاہور میں اس ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں جس کے پیش نظر محکمہ ماحولیات مسٹ کینین کے استعمال پر غور  شروع کر دیا  ہے۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ مسٹ کینن سے 40 سے 50 فٹ تک پانی کا چڑکاو کیا جا سکتا۔شہر کی مصروف شاہراہوں مال روڈ، قرطبہ، فیروزپور روڈ، کلمہ، چوک اور دیگر مصروف شاہراہوں پر مسٹ کینن کا استعمال سود مند ثابت ہو سکتا،اس اقدام سے فوری طور پر سموگ میں کچھ کمی آسکے گی۔ مسٹ کینن جہاز کے متبادل کم خرچ میں زیادہ مفید ثابت ہو سکتی۔