پی ٹی آئی رہنماؤں کا بشریٰ بی بی کو فوری شوکت خانم منتقل کرنےکامطالبہ

پی ٹی آئی رہنماؤں کا بشریٰ بی بی کو فوری شوکت خانم منتقل کرنےکامطالبہ
کیپشن: پی ٹی آئی رہنماؤں کا بشریٰ بی بی کو فوری شوکت خانم منتقل کرنےکامطالبہ

ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بشریٰ بی بی کو فوری شوکت خانم منتقل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج انتہائی حساس معاملے پر بات کرنے جا رہے ہیں،یہ مسئلہ پی ٹی آئی فیملی کے لئے بہت حساس ہے۔ بشری  بی بی کی دن بہ دن طعبیت خراب ہوتی جا رہی ہے۔

رؤف حسن  نے مزید کہا کہ رات بشری بی بی کی طعبیت انتہائی ناساز تھی ،بشری بی بی کی طعبیت ناساز ہونے کے باوجود کسی بھی فیملی ممبر کو ان سے ملنے نہیں دیا گیا۔

ہمایوں مہمند 

ہمایون مہمند نے بات کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کی جو رپورٹ سامنے آرہی ہیں،میڈیکل ٹرم میں ابھی بشری بی بی ینگ ہے اور یہ مسئلہ نہیں ہوتا،بشری بی بی کی پہلے ایسے بیماری کی کوئی ہسٹری نہیں تھی،بشری بی بی کی جو رپورٹ سامنے ائی ہے اس میں خوراک کی نالی میں سوجن دیکھایا گیا ہے۔کلینیکلی مریض کے ساتھ ہسٹری میں ایسا کوئی بھی مسئلہ نہیں تھا۔
ہمایون مہمند نے کہا کہ بشری بی بی کو زہرلی یا اس جیسی کوئی اور چیز کھانے میں ملا کر دی جا رہی ہے،بشری بی بی کے انڈواسکوپی میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ انکو زہر دیا جا رہا ہے جس سے خوراک کی نالی میں سوجن ہے۔اپ کو پہلے سارے ٹیسٹ پہلے چوبیس گھنٹے میں کروانے پڑتے ہیں،جب بشری بی بی نے آواز اٹھایا اور کہا کہ انکو سلو  پوزین کیا جا رہا ہے تب یہ لوگ ڈرے ہیں۔

ہمایوں مہمند  نے مزید کہا ہے کہ پہلے 2 ماہ سے تو یہ لوگ ڈر سے بشری بی بی کے ٹیسٹ نہیں کروا رہے تھے۔یہ لوگ ہمارے گھر کی خواتین کو زہر دینے کی کوشش کر رہے ۔جب نواز شریف کے پلیٹلٹس گر رہے تھے جب ان کے اپنے ڈاکٹر چیک اپ کر رہے تھے ،جب ان کے اپنے فیملی ڈاکٹرز چیک اپ کر سکتے ہیں تو ہمارے کیوں نہیں۔

کنول شوزب 

آج تک بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فیملی ممبرز نے کسی بھی پارٹی پوزیشن کو انجوائے نہیں کیا،کبھی سیاسی پوزیشن یا سیاسی بیان میں حصہ نہیں لیا۔اس کے باوجود بانی پی ٹی آئی کے خاندان کی خواتین کو ٹارچر کیا جا رہا ہے،بشری بی بی کو تڑپایا جا رہا ہے تاکہ بانی پی ٹی آئی سے این آر او لے سکیں۔کیا وجہ تھی کہ 2 ماہ سے بشری بی بی کے ٹیسٹ نہیں کروائے گئے۔

کنول شوزب  نے مزید کہا کہ بشری بی بی پچھلے 2 ماہ سے طعبیت ناسازی کا بتا رہی تھی،بانی پی ٹی آئی کی پردہ دار خواتین کے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے،ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور ڈاکٹرز نے انکی صحت کو تسلی بخش قرار دیا۔

کنول شوزب  نے مزید کہا کہ جب سپریم کورٹ کے ججز اپنا فیصلہ اپنی مرضی سے نہیں دے سکتے ہیں تو یہ ڈاکٹر کیسے دے سکتے ہیں،اگر انکی طعبیت کو ٹھیک قرار دے رہے ہیں تو ہمیں کیوں نہیں ملنے دیا جا رہاہے،پتہ نہیں کونسے ڈاکٹرز ہیں جو انکا چیک اپ کر رہے ہیں اگر خواتین کے ہی ذریعے بانی پی ٹی آئی کو ٹارچرکرنا ہے تو بشری بی بی کو اڈالہ جیل شفٹ کیا جائے۔

نعیم حیدر پنجوتہ

نعیم حیدر پنجوتہ نےکہا ہے کہ گزشتہ رات بشری بی بی کی سب جیل بنی گالہ میں طعبیت خراب ہوئی،گرفتاری سے قبل بشری بی بی کی ایسی کوئی ہسٹری نہیں تھی،انکو گرفتاری سے پہلے معدے کی کوئی شکایت نہیں تھی،رات کو تین خواتین ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم نے بنی گالہ سب جیل میں ہی انکا معائینہ کیا،ہمیں نا بشری بی بی سے ملاقات کی اجازت دی گئی نا ہی انکی طعبیت سے متعلق بتایا گیا۔

 نعیم حیدر نے مزید کہا کہ رات کے وقت اس لیے گئے ایمبولنس لے کر تاکہ جو زہر دیا گیا ہے اس کا پتا نہ چل سکے،رات کو لیڈی ڈاکٹر گئیں وہاں پر بشری بی بی کو میڈیسن دی مگر انکی طبیعت بہتر نہیں ہوئی،رات گئے ایک اور ٹیم پہنچی مگر ہمیں کچھ نہیں بتایا گیا ابھی تک۔جو رپورٹس سامنے آئی ہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انکو کچھ دیا گیا تھا،ہم مطالبہ کرتے ہیں انکا علاج شوکت خانم سے کروایا جائے اور جن لوگوں نے یہ کیا ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔