(ویب ڈیسک ) وزیر اعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے 26 ویں آئینی ترمیم میں خامیوں کے معاملہ پر ایک بار پھر اکٹھے بیٹھنے کا فیصلہ کی ہے،ملاقات میں 26 ویں آئینی ترمیم میں خامیوں پر 27 ویں ترمیم لانے کا فیصلہ کرلیاگیا۔
ذرائع کے مطاق دونوں رہنماؤں نے27 ویں آئینی ترمیم کےلیے مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا،27 ویں آئینی ترمیم پر جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ کو پیشگی آن بورڈ لیاجائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے آئینی و قانونی ماہرین 27 ویں ترمیم کےلئے 28اکتوبر کواسلام آباد میں ملاقات کریں گے، بلاول بھٹو زرداری 27 ویں آئینی ترمیم پر نوازشریف کو بھی اعتماد میں لیں گے، بلاول بھٹو زرداری نوازشریف کی وطن واپسی پر 27 ویں آئینی ترمیم پر لاہور میں ملاقات بھی کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں27 ویں آئینی ترمیم کے لئے دوبارہ دو تہائی اکثریت حاصل کرنے پر مشاورت کی گئی،
ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے27 ویں آئینی ترمیم کےلئے پارلیمنٹ کو متحرک کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بلاول بھٹو اور شہبازشریف ملاقات میں نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے حلف اٹھانے کے بعد کی صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی،
ملاقات میں نئے چیف جسٹس کی طرف سے سنیارٹی لسٹ اپ ڈیٹ کرنے اور فل کورٹ اجلاس بلانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔