عمران خان نے کہا کہ اس گروہ نے معیشت زمیں بوس کی، خود کو این آر او 2 دیا اور نیب قانون میں ترامیم کے ذریعے تمام وائٹ کالر کرمنلز کیلئے لوٹ مار کے دروازے کھول دیئے۔ یہ سال بہترین یوں تھا کہ اسی دوران میں نے اہلِ پاکستان کو ایک قوم کےسانچے میں ڈھلتے دیکھا۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور مقتدرہ کی مکمل پشت پناہی سے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے یکجا ہو کر تحریک انصاف کیخلاف صف آراء ہونے کے باوجود تحریک انصاف غیر معمولی عوامی تائید و حمایت سے 75 فیصد ضمنی انتخابات میں فتح یاب رہی اور اس نےخود کوصحیح معنوں میں ایک قومی جماعت کےطور پر منظم کیا۔ انہوں نے کہا کہ آجکل قومی منظرنامے پر خصوصاً دیوالیہ پن کے امکانات کے باعث چھائی مایوسی کے باوجود میرا رب العزت پر ایمان اور اپنی قوم پر اعتماد ہے کہ تحریک انصاف بلاشبہ 2023 میں انتخاب کے ذریعے ایک مضبوط حکومت قائم کرے گی اور پاکستان کو بحرانوں کی اس دلدل، جس میں امپورٹڈ سرکار اور اسکے سرپرستوں نے ملک کو دھکیلا ہے اس سے نجات دلوانے کیلئے ٹھوس ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کروائے گی۔
لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے باوجود اُمید ہے کہ 2023 کا الیکشن پاکستان تحریک انصاف جیتے گی۔ سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام پر سابق وزیراعظم عمران خان نے سالِ نو کا خیر مقدم کرتے ہوئے پیغام میں کہا کہ 2022 بیک وقت بہترین اور بدترین تھا ذاتی مفاد میں گُندھی ایک سازش کے ذریعے بہترین معاشی کارکردگی دکھانے والی حکومت کو ہٹایا گیا اور پاکستان کو مجرموں کے ایک گروہ کے حوالےکردیا گیا۔