ویب ڈیسک:(دانش منیر) سابق بیوکریٹس سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کےلیےمختلف محکموں میں ہل چل گاڑیاں کیسے واپس لی جائیں اداروں نے سر جوڑ لیے۔
صوبہ پنجاب کے بڑے انتظامی عہدے دار افسران سابق چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کے عہدوں پر ملنے فارچیونر ، جی ایل ائی، گرینڈی گاڑیاں اپنے ہی قبضےمیں کرلیں, گزشتہ کئی برسوں سرکار کو واپس ہی نہ کیں.
پبلک نیوز کو ملنے والی معلومات کے مطابق سابق چیف سیکرٹری پنجاب اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدے پر ملنے فارچیونر ، جی ایل ائی، گرینڈی گاڑیاں واپس نہ کیں, 2018, 2019 اور 2022 میں ملنے والی لگژری گاڑیاں کئی برس بیتنے پر بھی واپس نہ لوٹائیں، سابق چیف سیکرٹری پنجاب نےگذشتہ 6 برس سے 3 سرکاری لگژری گاڑیاں اپنے قبضہ میں لے رکھی ہیں، سابق چیف سیکریٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر نے 2018 میں ملنے والی فارچیونر، ڈبل کیبن ریوو اور جی ایل آئی کار تاحال واپس نہ کی۔
سابق چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر کے پاس جی ایل آئی سمیت تاحال تینوں گاڑیاں ذاتی استعمال میں ہیں،جبکہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب کے عہدے پر فرائض انجام دینے والے افسران بھی پانچ لگژری گاڑیوں پر براجمان ہیں، سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید بھی سرکاری گاڑی قابض نکلے۔
سنیر بیوکریٹ طاہر خورشید کو 2019 میں بطور اے سی ایس فنانس ملنے والی ٹیوٹا کرولا واپس نہ کی، یہ ہی نہیں سنیر بیوکریٹ شوکت علی 2019 میں بطور اے سی ایس فنانس ملنے والی جی ایل آئی پر تاحال قابض ہیں اور تو اور کمشنر ملتان مریم خان پانچ سال سے سرکاری گاڑی پر قابض نکلیں۔
سابق ایڈیشنل سیکرٹری ٹو چیف سیکرٹری کوارڈینیشن مریم خان بھی سرکاری گاڑی دی، گئیکمشنر ملتان مریم خان کو بطور اے ایس ٹو سی ایس کوارڈ 2019 ہونڈا سٹی ملی واپس کرنی کی بجائے ابھی تک اپنے زیر استعمال رکھی ہوئی ہے جبکہ سابق او ایس ڈی نسیم نواز کو 2019 میں ملنے والی سوزوکی کلٹس بھی تاحال واپس نہیں کی گئی۔
متعلقہ اداروں کے متعدد بار رابطوں کے باجود افسران ٹس سے مس نہ ہوئے ، سرکاری گاڑیاں اپنے پاس رکھنے والے تمام افسران سے پبلک نیوز کی جانب سے موقف کے لیے رابط کیا گیا مگر سرکاری حاضر و ریٹائرڈ آفسر موقف دینے سے گریزاں رہے۔