لاہور ( پبلک نیوز) قومی احتساب بیورو لاہور نے شہباز شریف کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ٗ ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا نیب لاہور کا موقف ہے کہ ملزم شہبازشریف کی ضمانت کے تفصیلی فیصلے میں حقائق کو نظر اندازکیا گیا، حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے معزز سپریم کورٹ میں فوری طور پر اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ٗ نیب کی پراسیکیوشن ٹیم نے ملزم شہبازشریف کیخلاف پٹیشن قانون کے مطابق تیاری کا آغاز کر دیا ہے۔ نیب ایک قومی ادارہ ہے، جس کے تمام اقدامات آئین و قانون کے مطابق کسی بھی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اورملک و قوم کے مفاد میں سر انجام دیئے جاتے ہیں۔مزید برآں نیب لاہور نے ہیڈ کواٹر نیب اسلام آباد کو لکھے خط سامنے آگیا ٗ یہ خط 28 اپریل کو لکھا گیا جس میں استدعا کی گئی ہے کہ 19 جنوری 2019 کو نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی، وزارت داخلہ نے 21 جنوری 2019 کو سفارش منظور کی اور نام ای سی ایل میں ڈال دیا، شہباز شریف نے ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنچ کیا۔خط میں کہا گیا ہے لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے 26 مارچ 2019 کا حکم دیا، 17 جون 2010 نیب ہیڈ کوارٹر کو شہباز شریف کا نام دوبارا ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی، شریف ، حمزہ شہباز سمیت 11 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔خط کے مطابق 5 ملزمان کو پہلے ہی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، ملزمان کیخلاف ریفرنس 20 اگست 2020 کو احتساب عدالت لاہور کے روبرو دائر ہوا جس پر عدالتی کارروائی جاری ہے ٗسپریم کورٹ سے استدعا کیجائے کہ ملزم شہباز شریف کی احتساب عدالت میں زیر سماعت ٹرائل میں موجودگی انتہائی ضروری ہے۔