ویب ڈیسک: وزارت قومی صحت میں رائٹ سائزنگ کے تحت مزید 9 ادارے تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس سے ملازمین کی تعداد میں بھی 80 فیصد کمی واقع ہوگی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے وزارت صحت کے مزید 9 ادارے تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ نیشنل ہومیو پیتھی کونسل، قومی طب کونسل تحلیل کی جائے گی۔ ان کی جگہ قومی کونسل برائے روایتی اور متبادل ادویات کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
این ایچ سی، این ٹی سی قومی کونسل روایتی، متبادل ادویات میں ضم ہوں گی۔ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل تحلیل کی جائے گی۔ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل کو پی این ایم سی میں ضم کیا جائے گا۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ فار پاپولیشن ویلفیئر کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریجنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ فار پاپولیشن سٹڈیز کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پاپولیشن سٹڈیز کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف فرٹیلیٹی کنٹرول تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ٹی آئی،این آئی پی ایس،این آر آئی ایف سی کو ضم کیا جائے گا۔ بہبود آبادی پر تحقیق سے متعلق ایک مرکزی ادارہ قائم کیا جائے گا۔ ڈی جی پاپولیشن سربراہ این آر آئی ایف سی ہونگے۔ وزارت صحت کے انسداد ملیریا ڈائریکٹوریٹ کو تحلیل کیا جائے گا۔ انسداد ملیریا ڈائریکٹوریٹ کو اسلام آباد انتظامیہ کے ماتحت کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ نیشنل ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیشنل ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کو قومی ادارہ صحت میں ضم کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ 9 اداروں کے تحلیل و انضمام سے عملے میں 80 فیصد کمی آئے گی۔