پی ٹی آئی نے سینیٹ امیدواروں کا انتخاب کیسے کیا؟

پی ٹی آئی نے سینیٹ امیدواروں کا انتخاب کیسے کیا؟

اسلام آباد (پبلک نیوز) سینیٹ کے لئے امیدواروں کے چناو کا معاملہ، اہم تفصلات پبلک نیوز پر، امیدواروں کا چناو پارٹی کے لئے خدمات، اہلیت اور پارٹی کی سفارشات پر کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ایک ایک امیدوار کی پروفائل خود دیکھی، بورڈ ارکان کی رائے کا پلڑا بھی دیکھا۔

تفصلات کے مطابق برسٹر علی ظفر کو ٹیکنو کریٹ، سیف اللہ نیازی کو نارتھ پنجاب اور ڈاکٹر زرقا کو وویمن نسشت پر ٹکٹ ملا۔ لاہور کی نشست پر اعجاز چوہدری اور عمر چیمہ میں میچ، آج شام دوبارہ مشاورت ہوگی۔ پنجاب سے سینیٹ کی ایک نشست پر جنوبی پنجاب سے نام بھی آج ہی فائنل ہوگا۔

خیبر پختونخوا سے سینٹ الیکشن کے لئے محسن عزیز پشاور، شبلی فراز کوہاٹ، دوست محمد خان جنوبی وزیرستان سے ٹکٹ ملا۔ محسن عزیز اور شبلی فراز کو شاندارکارکردگی اور پارٹی خدمات پر ٹکٹ دیا گیا۔ دوست محمد خان، پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر 2013 اور 2018 کا عام الیکشن بھی لڑ چکے ہیں۔ دوست محمد سابق سیکریٹری اور فنانس کے ایڈوائزز بھی ہیں۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو احساس پروگرام، لنگر خانہ، پناہ گاہوں اور تخفیف غربت پروگرام کو کامیاب طریقے چلانے پر سینٹ کا وویمن نشست پر ٹکٹ ملا۔ فرزانہ کو پارٹی خدمات وویمن نشسٹ پر سینیٹ کا ٹکٹ ملا۔

مردان ڈویژن ، سوات اور ہزارہ ڈویژن کے نام آج شام فائنل ہوں گے۔ ہزارہ ڈویژن کے لئے شہزاد گل، علی اصغر میں سخت مقابلہ، فیصلہ وزیر اعظم کریں گے۔ علی اصغر پر شہزاد گل کا پلڑا بھاری، دونوں عمران خان کے قریب بھی ہیں۔ شہزاد گل اعوان کامیاب جوان پروگرام کے اصل خالق ،الیکشن سیل میں جدت لائے۔

بلوچستان سے عبدالقادر سینیٹ الیکشن کے لئے تحریک انصاف کے اکلوتے امیدوار ہوں گے۔ عبرالقادر تحریک انصاف کی اعلیٰ قائدین اور چیرمین سینیٹ کے بھی دوست ہیں۔ فیصل واوڈا کو سینیٹر بننے پر الیکشن کمیشن کے کیسز کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ فیصل واوڈا سینٹر بننے پر قومی اسمبلی کی نشست چھوڑدیں گے۔ سیف اللہ ابڑو کے نام بھی پارٹی کی سفارش پر شامل کئے گئے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔