مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں تو اس کے ذمہ دار وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ذمہ دار ہیں۔ یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل کے عمل کا میں ذمہ دار نہیں ہوں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بجلی اورپیٹرول کی قیمت بڑھنے سے مفتاح کا کوئی کردار نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا آئین پڑھ لیں اس میں سب ہے۔ مارکیٹ کے حساب سے قیمت کا تعین ہو۔ تیل کی قیمت ڈی ریگولیٹ کر دیں۔ پیٹرولیم لیوی 50 روپے ہونی چاہیے جو اب 35 روپے ہے۔ ملک تیل کی قیمت بڑھے تو مفتاح اسماعیل کی ذمہ داری ہے۔ شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ میں حکومت میں نہیں ہوں لیکن توانائی کے دو وزیرں کیساتھ کام کر رہا ہوں۔ میں کسی ٹاسک کا حصہ نہیں، حکومتی پارٹی کا حصہ ہوں۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جو آدمی انصاف کے نظام کا سربراہ رہا، اسے اثاثوں کا جواب دینا ہوگا۔ نیازی اور جاوید اقبال چار سال لوگوں پر الزام لگاتے رہے۔ جہان نا انصافی بڑھ جائے ملک نہیں چل سکتے ہیں۔ جب تک نیب ہے یہ ملک نہیں چل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس احتساب میں خود احتسابی نہ ہو سابق چیئرمین سے پوچھنا ہوگا۔ دس دس بارہ بارہ سالوں سے لوگ ان عدالتوں میں بیٹھے ہیں۔ آج چوتھا سال ہے، میرے خلاف نیب کا مقدمہ چل رہا ہے۔ چار سال سے جو لوگ ان عدالتوں میں ہیں ان کی زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔