ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے پیر کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق بیانات دینے پر ایف آئی آر کے اندراج کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انویسٹی گیشن سے 18 مئی تک جواب طلب کر لیا۔ شیخ مظفر نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے سابق وزیراعظم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے سمن آباد تھانے سے رجوع کیا لیکن پولیس نے تعاون نہیں کیا۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ متعلقہ پولیس اہلکار نے نہ تو ان کی درخواست قبول کی اور نہ ہی عمران کان کی ایف آئی آر درج کی۔ عدالت سے متعلقہ حلقوں کو پولیس رپورٹ درج کرنے کی ہدایت کرنے کی استدعا کرتے ہوئے درخواست گزار شیخ مظفر نے استدعا کی کہ سابق وزیراعظم کا بیان پاکستانی قوم کو دھمکی دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے مفادات کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے 'گھناؤنا جرم' کیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عمران خان پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔ سیشن عدالت نے ایس پی انوسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 18 مئی تک ملتوی کردی۔ خیال رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مردان کےجلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کو لانے سے بہتر تھا کہ پاکستان پرایٹم بم گرادیتے۔