سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 63 اے کے کیس کا فیصلہ ہو گیا تو پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ختم ہو جائے گی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ افسران کو ہٹا کر کرائے کے افراد لگائے جا رہے ہیں جو کیسز واپس لے رہے ہیں۔ ایف آئی اے مقصود چپڑاسی کا کیس ختم کرنے جارہی ہے۔ یہ کہاں کا قانون ہے کہ فرد جرم والے کو چیف ایگزیکٹو لگا دیا جائے۔ کیا ایسے لوگوں سے بڑے فیصلے کروائے جا سکتے ہیں جن کیخلاف مقدمات قائم ہوں۔ شیخ رشید نے کہا کہ ایف آئی اے میں حمزہ شہباز،فریال تالپور اور آصف زرداری کے کیسز کسی طرح سے ختم کرنے کا پلان چل رہا ہے۔ اس سے بڑا المیہ کیا ہوسکتا کہ ایک فرد جرم والا شخص ملک کا وزیراعظم ہے۔ https://twitter.com/ShkhRasheed/status/1526432442873151488?s=20&t=ts_b6Cq8tBm0Gm0KIA2C-w انہوں نے بتایا ہے کہ 20 مئی کو ملتان جلسے میں عمران خان مارچ کی کال دیں گے، عمران خان کے خلاف جس جس نے ماسٹر پلان بنایا وہ عقل کا اندھا تھا، یہ ہماری فوج ہے اور ہم اپنی فوج کیساتھ ہیں، یہ ملک کے اہم ادارے ہیں، ان کو پاکستان کی ریڑ کی ہڈی سمجھتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت سے کابینہ تک نہیں بن رہی، یہ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کیلئے پی ٹی آئی کے خلاف جھوٹے مقدمات بنا رہی ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی اور ہر جگہ فیصلے ہو رہے ہیں۔ 31 مئی تک اہم فیصلے ہو جائیں گے۔ اب ایم کیو ایم بھی کہتی ہے الیکشن کراؤ۔