سابق وزیراعظم اور چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے معاملےپر سپریم کورٹ آف پاکستان سےرجوع کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے باضابطہ طور پر آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن یا جے آئی ٹی بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان کے سنئیر وکیل عزیر کرامت بھنڈاری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع ، سیکرٹری آئی ٹی اور سیکرٹری اطلاعات و نشریا ت کو فریق بنایا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست میں انٹیلی جینس بیورو، پیمرا ، ایف آئی اے ، پی ٹی اے اور آئی جی اسلام آباد کو بھی فریق بنایا گیا ہے درخواست میں عدالتِ عظمی سے معاملے کی تفصیلی تحقیقات اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے قیام کی استدعا بھی کی گئی ہے۔ عمران خان کی درخواست میں کہا گیا ہےوزیراعظم ہاوس اور وزیرا عظم آفس کی خفیہ نگرانی کو غیر قانونی قرار دے کر خفیہ طریقے سے حاصل کی گئی معلومات کے افشاں کو غیر آئینی اور خلاف قانون دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت ، متعلقہ ایجنسیز اور اداروں کو آڈیو لیکس کا مزید اجراء روکنے کے حوالے سے احکامات دیئے جانے کی بھی استدعا کی گئی ہے آئینی درخواست میں وہ تمام اسباب تفصیل سے بیان کئے گئے ہیں جن کی بنا پر سپریم کورٹ سے اس معاملے کی فوری سماعت اور فیصلے کی استدعا کی گئی ہے۔ خیال رہےکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی وفاقی کابینہ کی منظوری سے آڈیو لیکس کی تحقیقات ایف آئی اے سے کروانے کی منظوری دی تھی تاہم پاکستان تحریک انصاف نے ایف آئی اے کی تحقیقات کو مسترد کر دیا تھا۔