ویب ڈیسک : ( علی رضا ) لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں کے پیچھے اٹلی کی ’’ ماتا ہری’’ کرسٹیانا بارسونی کا ہاتھ ہے ، اسرائیل کو کو بی اے سی کمپنی قائم کرکے دی ۔
کرسٹینا بارسونی کے پاس دو ملکوں اٹلی اور ہنگری کی نیشنلٹی ہے اور اس کے جاننے والوں کے نزدیک وہ ایک پراسرار کردار ہے جو کچھ بتائے بغیر کئی دفعہ ہفتوں ،مہینوں کے لئے غائب ہوجاتی ہے۔
یہی نہیں کرسٹینا بارسونی امریکی فلم گاڈ فادر کے ہیرو کی طرح اٹلی کے بدنام زمانہ مافیا کے علاقے سسلی میں پیدا ہوئی اور اس کے خاندان کے آدھے سےزیادہ لوگ آج بھی عالمی مافیاز کے لئے کام کرتے ہیں ۔
انھوں نے یونیورسٹی آف کاتانیا اور یونیورسٹی کالج لندن سے تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے سائنس میں پی ایچ ڈی بھی کررکھی ہے۔
تاہم کرسٹینا نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے خاندان والوں سے ایک مختلف راہ چنی اور اپنی خدمات دنیا بھر کی انٹیلی جنس ایجنسیز کو دینے کا فیصلہ کیا ۔ مفادات کے باہمی ٹکراؤ کے بغیر جاسوس ایجنسیوں کو خدمات دینے والی واحد خاتون نہیں ۔
2016 میں ہنگری منتقل ہونے سے قبل کرسٹیانا فرانس اور آسٹریا میں بھی کام کر چکی ہیں۔
کرسٹینا بھی اپنا تعارف بطور سٹریٹیجی کنسلٹنٹ اور بزنس ڈویلپر کرواتی ہیں اور ان کی پروفائل کے مطابق انھوں نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی میں انٹرن شپ بھی کر رکھی ہے۔
جنسی کجروی کی مریضہ کرسٹیانا کے بوڈا پسٹ میں واقع گھر کی دیواروں پر برہنہ پینٹنگز آویزاں ہیں اور وہ ہنگری کے دارالحکومت میں واقع ایک آرٹ کلب میں اکثر جایا کرتی تھیں۔ تاہم انھوں نے دو سال قبل وہاں جانا بند کردیا تھا۔