لاہور کے علاقے ماڈل ٹائون میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے کے دوران فائرنگ کرکے پولیس کانسٹیبل کو شہید کرنے والے ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں ملزم باپ بیٹا بتائے جا رہے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزموں میں عکرمہ اور اس کا والد ساجد شامل ہیں۔ پولیس نے ملزموں کے قبضہ سے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ دونوں باپ بیٹا فائرنگ کا الزام اپنے اپنے سر لے رہے ہیں۔ فرانزک اور تفتیش کے بعد اصل قاتل کا پتا چل جائیگا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ساجد نامی شہری کے گھر چھاپے کے دوران چھت سے فائرنگ ہوئی تھی۔ فائرنگ کی زد میں آکر کانسٹیبل کمال احمد شہید ہو گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس نے ڈیڑھ سو سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کو فراہم کردہ فہرست ساڑھے سات سو افراد پر مشتمل ہے۔ زیر حراست افراد کو 16 ایم پی او کے تحت جیل بھیجا جائے گا۔ خیال رہے کہ گذشتہ رات ماڈل ٹاؤن میں پی ٹی آئی کیخلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے دوران فائرنگ سے کانسٹیبل شہید ہو گیا تھا۔ کانسٹیبل کمال احمد کو سینے پر گولی لگی تھی۔ زخمی کانسٹیبل کو طبی امداد کے لئے لاہور جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ کانسٹیبل کمال احمد ماڈل ٹاؤن میں تعینات تھا۔ ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چودھری نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاون سی بلاک 112 میں پی ٹی آئی کارکن ساجد کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا۔ کریک ڈاؤن کے دروان چھت سے فائر کیا گیا۔