جعلی کورونا ویکسین سرٹیفکیٹس پر نادرا کیا کہتا ہے؟

جعلی کورونا ویکسین سرٹیفکیٹس پر نادرا کیا کہتا ہے؟
اسلام آباد (ویب ڈیسک) دھوکہ دہی اور شناخت کی چوری سے کورونا سرٹیفیکٹ حاصل کرنے پر نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا) کا رد عمل سامنے آ گیا ہے۔ نادرا کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ واضح کیا گیا ہے کہ نادرا اپنے نِمز سسٹم کے ذریعہ کووڈ ویکسنیشن پروگرام کے لیے ‪ این سی او سی کو تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ جس میں این سی او سی کے لیے رجسٹریشن سافٹ ویئر موڈیول تیار کیا ہے جو ملک بھر میں ویکسینیشن سینٹر پر ضلعی ہیلتھ آفسرکے زیرنگرانی نصب کر کے ان کے حوالے کیا گیا۔ سینٹرز پر ویکسینیشن عمل یا ڈیٹا رجسٹریشن سے ‪ نادرا کا کوئی تعلق نہیں۔ جبکہ ہیلتھ ورکرز مستعدی سےکووڈ ویکسینیشن ڈیٹا کااندراج کر رہے ہیں۔ چند کالی بھیڑیں ان کی شاندار خدمات کو نقصان نہیں پہنچا سکتیں۔ ذمہ دار شہری ہونےکا ثبوت دیں اور غلط اندراج یا جعلسازی سےگریز کریں۔ یاد رکھیں! شناخت کی چوری اور شناخت کی دھوکہ دہی ایک جرم ہے جس پر پاکستانی قانون کے تحت تین سال قید یا پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے۔ ذمہ دار شہری بنیں، شناخت کی چوری کی اطلاع قانون نافذکرنے والے اداروں کو دیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔