لاہور: (ویب ڈیسک) میو ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین کا آپریشن کامیاب رہا، تاہم انھیں مزید نگہداشت کیلئے آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ بلال یاسین کی دیکھ بھال اور علاج معالجے پر مامور ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ لیگی رہنما کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ ان کے جسم میں پیوست گولیاں کامیاب آپریشن کے بعد نکال لی گئی ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ قاتلانہ حملے میں بلال یاسین کو ماری گئی ایک گولی نے ان کے کولہے کی ہڈی کو توڑ دیا تھا تاہم اس کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سرجری کا عمل مکمل کیا گیا۔ لیگی رہنما بلال یاسین کی صحت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کو ٹھیک ہونے میں چھ ماہ سے ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ ہماری جانب سے انھیں مکمل آرام کا مشورہ دیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بلال یاسین پر فائرنگ کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجرموں کو فی الفور گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلال یاسین کی زندگی اور صحت کے لئے فکر مند ہوں، اللہ تعالیٰ انہیں صحت کاملہ عطا فرمائے۔ پارٹی کارکنان اور قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ بلال یاسین کی زندگی اور صحت کے لئے دعا فرمائیں۔ https://twitter.com/president_pmln/status/1476943898203328515?s=20 مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سے ملزموں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی اور نواز شریف کے باوفا ساتھی بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ۔ پیٹ اور ٹانگ میں گولیاں لگیں لیکن اللّہ نے بچا لیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شدید زخمی ہونے کے باوجود حالت خطرہ سے باہر ہے۔اللّہ انھیں جلد اور مکمل شفا عطا فرمائے۔ سب سے دعا کی درخواست ہے۔ https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1476943198081671168?s=20 واضح رہے کہ گذشتہ رات بلال گنج کے علاقے موہنی روڈ پر دو موٹر سائیکل سواروں نے بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کرکے انھیں شدید زخمی کر دیا تھا۔ لیگی رہنما اس وقت میو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد نے بلال یاسین پر فائرنگ کی۔ ان کو دو گولیاں پیٹ اور ایک ٹانگ میں لگی۔ ملزم فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ بلال یاسین کے خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ ان پر یہ قاتلانہ حملہ بلال گنج کے علاقے میں پیش آیا۔ موٹر سائیکل سوار ملزموں نے نقاب پہنچ رکھے تھے۔ خیال رہے کہ بلال یاسین مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خوراک ہیں۔ وہ بلال گنج کے رہائشی ہیں اور ان کا پارٹی دفتر بھی اسی علاقے میں ہے جہاں انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لیگی رہنما بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے وہ فوری طور پر ملزموں کی سرکوبی کیلئے اقدامات اٹھائیں جبکہ میو ہسپتال کی انتظامیہ انھیں ہر ممکنہ طبی امداد فراہم کرے۔ سی سی پی او فیاض احمد دیو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ سی سی پی او لاہور نے واقعےمیں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔