اسلام آباد(پبلک نیوز) وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر دی جانے والی رائے پر کرپشن کے خاتمے، ہارس ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی اور اراکین کے لین دین کے معاملات کو ختم کرنے کے مؤقف کو تسلیم کر لیا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے مکمل خفیہ رائے دہی کا اصول نہیں مانا، الیکشن کمیشن کو کہا گیا ہے کہ وہ شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کرے جس میں قابل شناخت شامل ہے۔
یاد رہے کہ سینیٹ الیکشز سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا کہ سینیٹ انتخابات خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہونگے، جو آئین کے آرٹیکل 226 کے مطابق کرائے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن سینیٹ انتخابات کو کرانے کے لیے اقدامات کرے۔ سپریم کورٹ قرار دیا کہ تمام ملکی ادارے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے۔
سپریم کورٹ نے رائے دی کہ الیکشن کمیشن آئین اورقانون کےتحت سینیٹ انتخابات کرانے کا مجاز ہے، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کرانے کی ذمہ دار ی الیکشن کمیشن کی ہے۔ عدالت نے 4 اور ایک کے تناسب سے رائے دی۔
ایوان بالا کی 48 نشتوں پر انتخاب کے لیے ووٹنگ 3 مارچ کو ہو گی۔ سینیٹ انتخابات میں کامیابی کے لیے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف اور حزب اختلاف کی جماعتیں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔