لاہور: (ویب ڈیسک) صوبہ پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے مستعفی ہونے کے بعد نئے چیف ایگزیکٹو کا انتخاب آج متوقع ہے۔ نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے چودھری پرویز الہیٰ اور حمزہ شہباز میں مقابلہ ہوگا۔ واضح رہے کہ عثمان بزدار نے 3 روز قبل استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کوپیش کیا تھا۔ عثمان بزدار کے مستعفیٰ ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کو پی ٹی آئی کی جانب سے نیا وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا گیا۔ تیس مارچ بروز بدھ کو علیم خان گروپ نے (ق) لیگ کو وزیراعلیٰ پنجاب کا ووٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ علیم خان گروپ کے ترجمان میاں خالد محمود نے بتایا تھا کہ عمران خان جن القابات سے پرویز الہی کو بلاتے تھے ہم تو انہیں دہرانے کی جسارت بھی نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پہلے 4 سال ایک بے ایمان اور نکمے شخص عثمان بزدار کو مسلط رکھا اور اب پرویز الہیٰ کو نامزد کردیا۔ ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عبدالعلیم خان گروپ سے رابطہ کیا ہے۔ (ن) لیگ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ علیم خان گروپ اور جہانگیر ترین گروپ نے حمزہ شہباز کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حمزہ شہباز کا نام وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے متحدہ اپوزیشن کو دے دیا تھا۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حمزہ شہباز کے نام پر اتفاق کیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ وزارت اعلیٰ کے لیے نمبر گیم مکمل ہے۔ نون لیگ نے تمام اراکین پنجاب اسمبلی کو لاہور طلب کر لیا ہے۔ اس سے قبل جمعہ یکم اپریل کو گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کا استعفیٰ منظور کیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 اپریل کو طلب کر لیا گیا ہے۔ اجلاس کے ایجنڈے میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب شامل ہے۔ عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور ہونے کے بعدتحریک عدم اعتماد غیر موثر ہو گئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جمعرات کو راولپنڈی میں آخری سرکاری تقریب میں شرکت کی تھی۔ عثمان بزدار نے اپنا سرکاری دفتر جمعرات کو خالی کر دیا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفیٰ کی منظوری کے بعد گورنر ہاؤس نے اسمبلی سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا تھا۔