ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نےکہا پہلے مقابلہ غیروں کے ساتھ اب اپنوں سے ہے، یہ سوال تاریخ بار بار پوچھے گی کہ وہ کونسا گناہ تھا جس کی وجہ سے 9 اپریل کو عمران خان کی حکومت گرا دی گئی۔
تفصیلات کےمطابق اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمدخان کا کہنا تھا کہ کچھ تو تھا جس کی وجہ سے اندرونی اور بیرونی کان ایک دوسرے کے ساتھ ملے، ایک سازش، مداخلت تیار کی گئی، بیرونی آقاوں کو عمران خان ناگوار گزر رہا تھا، کہیں ایسا تو نہیں تھا اقوام متحد میں کھڑے ہوکر جب عمران خان نے کہا تھا کہ ’ ہم لڑیں گے‘ ۔
عرصے بعد مسلمہ امہ میں کوئی لیڈر پیدا ہوا جس نے مغرب سے ’انگیج‘ کیا، وہ مغرب جس نے ہم پر ٹیگ لگایا کہ مسلمان دہشتگر ہیں، انہیں انگیج کیا اور اُن سے یہ بات منوائی کہ 15 مارچ کو ہرسال ’ اینٹی اسلام فوبیا ڈے‘ منایا جائے گا کہ جو اسلام کے خلاف سوچ پیدا کی گئی اُس کے خلاف اقوام متحدہ یہ دن منائے گی، اسلام امن کا مذہب ہے۔
علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ کہیں ایسا تو نہیں تھا جب عمران خان روس گئے تھے کچھ لوگ تب بھی اُن کا جانا اچھا نہیں لگا،وہ سب سے مشورہ کرنے کے بعد ملک کے مفاد کے لئے گئے تھے، کیا یہ نیوکلیئر اسلامی ریاست کا حق نہیں ہے کہ وہ جو تعلقات امریکہ سے رکھے وہی روس، جرمنی ، ترکیہ اور سعودی عرب کے ساتھ ہوں؟
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو قوم نے ایک فیصلہ کیا بجائے اُس فیصلے کو مان جاتا ، اُس مسترد لیڈرشپ کو لایا گیا جن کے بڑوں نے پاکستان کو کچھ نہیں دیا، 8 فروری کو قوم نے عمران خان، تحریک انصاف کو ووٹ دیا مگر مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا تو جلسوں میں جانا اور چوری شدہ مینڈیٹ کو برآمد کرنے کے لئے جب پرامین پاکستانی اسلام آباد ڈی چوک کا رخ کرتے ہیں، ہمیں اپنی بات سنانے کا حق ہے مگر اُن کو یہ نہیں پتہ تھا کہ غیرسے نہیں اپنوں کی گولیاں سے اُن کے سینے چاک ہوگئے۔