حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے دسمبر میں لانگ مارچ کا اعلان کر دیا، تمام صوبائی مہنگائی مارچ کا اختتام لانگ مارچ کی صورت میں ہوگا، تاریخ کا اعلان پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں کیا جائے گا۔پی ڈی ایم نے نیب ترمیمی آرڈیننس، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ بھی مسترد کر دی۔۔۔۔ جی ٹی روڈ 15 روز بعد کھل گئی، سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بحال، روز مرہ زندگی معمول پر آنا شروع ہو گئی،، دریائے چناب پر کھڑی کی گئی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں، تاہم ٹی ایل پی مظاہرین 10ویں روز بھی وزیر آباد میں موجود۔۔۔ وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان سے پابندی ہٹانے کی منظوری دے دی، تحریک لبیک پاکستان کا نام کالعدم جماعتوں کی فہرست سے نکالا جائے گا۔ ٹی ایل پی نے آئندہ پرتشدد احتجاج نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی۔۔۔۔۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری کہتے ہیں مولانا کی امامت میں ہونے والا احتجاج گزشتہ تحریکوں سے مختلف نہیں ہوگا، کہا ان لوگوں کو بارہا سمجھایا سیاست میں اپنی جگہ بنانے کے لیے اجلاسوں کی تاریخیں نہیں، اپنے لچھن بدلیں۔ عوام کے دلوں تک کا راستہ سازشوں سے نہیں اپنے کرتوتوں سے توبہ کرکے ہموار کیا جاسکتا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کہتے ہیں مہنگائی سے چھٹکارے کے لیے عمران خان سے نجات ضروری ہے۔ کہا عمران خان ملک کو مہنگائی کے راستے پر ڈال چکے،، پیپلزپارٹی کی عوام دوست پالیسیاں ہی ملک کو خوش حالی کے راستے پر گامزن کرسکتی ہیں۔۔۔ مریم نواز کہتی ہیں حکومت کا جھوٹ کا کاروبار جاری ہے۔ آدھی سے زیادہ آبادی غربت کے گڑھے میں ہے، حکمران کا دل عوام کی ہمدردی سے عاری ہو چکا، کہا لوگوں سے پوچھو 2017 کا پاکستان چاہتے ہیں یا اب والا؟؟