اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا ۔ تفصیلات کے مطابق 12 ترک فوجی طیاروں، 04 'گڈنیس ٹرینوں (Goodness trains)' اور 02 ترک ریڈ کریسنٹ ٹرکوں کے ذریعے خیموں، ہنگامی خوراک کی اشیاء اور ادویات کی فوری روانگی کی صورت میں پاکستان کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے پر وزیراعظم نے صدر اردوان اور ترک عوام کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے سیلاب متاثرین سے یکجہتی کے طور عزت مآب سلیمان سویلو، وزیر داخلہ، عزت مآب مرات کروم، وزیر برائے ماحولیات AFAD کے سربراہ اور TOKI کے نمائندے کے یکم ستمبر 2022 کو کیے گئے پاکستان کے دورہ پر ترک صدر کا شکریہ ادا کیا ۔ صدر اردوان کو سیلاب سے ہونے والی تباہی سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق سیلاب سے پاکستان کی جی ڈی پی میں 2 فیصد سے زیادہ کمی کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے ملک میں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں، مکانات اور اہم انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاکستان ملک میں غذائی عدم تحفظ کے فوری طور پر چیلنج سے نبرد آزما ہے اور ساتھ ہی اس موسمیاتی آفت کے متاثرین کی بحالی کا کام بھی کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے صدر اردگان کو حکومت کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا، اور خوراک کی کمی پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے ترکی کی مدد کی درخواست کی ۔ دو طرفہ تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔