اسلام آباد: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ اختیارات کا مرکز پاکستان کے عوام ہیں، آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اسمبلی ہال میں قومی سلامتی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا۔جس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ملٹری آپریشنز، اعلی عسکری حکام، وفاقی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، صوبائی وزرائے اعلیٰ، آئی جیز، چیف سیکرٹریز شریک ہوئے۔ اجلاس میں اعلی عسکری حکام نے داخلی سلامتی سے متعلق بریفنگ دی۔ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے امن و امان اور وزیرستان میں انسداد دہشت گردی آپریشن سے متعلق ایوان کو اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے شہدا کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی، ملک میں دہشت گردی واپس کیوں آئی، کون لایا؟ تمام صوبوں نے دہشت گردی کے خاتمے اور فاٹا اصلاحات کے تحت مقاصد کے لئے رقوم دی تھیں، وہ کہاں گئیں؟ خیبرپختونخوا کو دیئے جانے والے اربوں روپے کے وسائل کہاں استعمال ہوئے؟ ان کا جواب لینا ہو گا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہو گا، اختیارات کا مرکز پاکستان کے عوام ہیں، آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ حاکمیت اعلی اللہ تعالی کی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے۔ آرمی چیف نے 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ اور ارکان کو مبارک دی اور آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔