اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ یہ سازش آخر کیا تھی؟ عمران خان جلد سب کچھ عوام کے سامنے لے آئے گا۔ اس سازش کا پاکستان کے بچے بچے کو پتا لگ جائيگا۔ اگر روک سکتے ہو تو روک لو۔ گذشتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں شیخ رشید احمد نے انتہائی سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ چیزیں ٹھنڈی ہو رہی ہیں تو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے نیا کٹا کھول دیا، انہیں اس وقت بحرانی صورتحال میں پریس کانفرنس کی ضرورت نہیں تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک مہینے میں ساری چیزیں عام ہونے جا رہی ہیں کہ کون کون اس سازش میں ملوث ہیں۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ یہ سازش آخر کیا تھی؟ عمران خان جلد سب کچھ عوام کے سامنے لے آئے گا۔ اس سازش پاکستان کے بچے بچے کو پتا لگ جائيگا۔ اگر روک سکتے ہو تو روک لو۔ انہوں نے کہا کہ کہا جب سے میری پیدائش ہوئی یہی سن رہا ہوں کہ فوج کا ملکی سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں اور میں اسی پر ہی یقین رکھتا ہوں۔ سب کو یقین ہے کہ حالیہ اقدام میں فوج یا عدلیہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہ لینا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا درست فیصلہ ہے، تاہم اب حالات بھی ایکسٹینشن والے نہیں ہیں۔ دوسری جانب ڈی جی آئی پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ترجمان نے واضح کر دیا ہے کہ ان کی پوزیشن کیا ہے۔ ان کی پوزیشن یہی ہونی چاہیے تھی۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اعلامیے میں مداخلت کا ذکر ہے۔ کمیٹی نے تصدیق کی کہ مداخلت ہوئی جس کی تحقیقات کی ضرورت ہے کہ سازش کے مقامی سہولت کار کون تھے؟ اور یہ سب کمیشن میں ہی واضح ہوگا۔