الیکٹرانک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا اور ٹیکنالوجی کمپنی سپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک کا کہنا ہے کہ وہ سماجی رابطے کا پلیٹ فارم ٹوئٹر خریدنے کے لیے گذشتہ ماہ کی گئی اپنی 44 ارب ڈالر کی پیشکش سے کم قیمت ادا کریں گے۔ بلوم برگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے میامی میں ہونے والی ایک ٹیکنالوجی کانفرنس میں یہ بتایا کہ کم قیمت پر قابل عمل معاہدہ ممکن ہے۔ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق آل اِن سمٹ میں بھی ایلون مسک نے اندازہ لگایا کہ ٹوئٹر کے 229 ملین اکاؤنٹس میں سے کم از کم 20 فیصد سپیم بوٹس ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ تناسب کم سے کم اندازہ ہے۔ یہ بات ایلون مسک کی طرف سے ٹوئٹر کے سی ای او پراگ اگروال کو تضحیک کا نشانہ بنانے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئی، جنہوں نے اپنی ٹوئٹر بوٹس کی وضاحت کرتے ہوئے متعدد ٹویٹ پوسٹس کیں اور بتایا کہ کس طرح انہوں نے اندازہ لگایا ہے کہ پانچ فیصد سے بھی کم ٹوئٹر اکاؤنٹس جعلی ہیں۔ مجموعی طور پر، دن بھر ہونے والے واقعات نے تجزیہ کاروں کے ان نظریات کو تقویت دی کہ ایلون مسک یا تو معاہدے سے باہر ہونا چاہتے ہیں یا کم قیمت ادا کرنے کے خواہاں ہیں، جس کی بڑی وجہ ٹیسلا سٹاک کی قیمت میں بہت زیادہ کمی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ ٹوئٹر خریدنے کے لیے ٹیسلا کے کچھ شیئرز فروخت کریں گے۔ ٹوئٹر کے شیئرز پیر کو صرف آٹھ فیصد سے زیادہ کی کمی کے ساتھ 37 اعشاریہ .39 ڈالر پر بند ہوئے۔ ایلون مسک کے انکشاف سے کچھ دیر پہلے ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمت اس سے اوپر تھی، وہ ٹوئٹر کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔ ایلون مسک نے 14 اپریل کو ٹوئٹر کا فی شیئر 54 اعشاریہ .20ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی تھی۔ جمعے کو ایلون مسک نے ٹویٹ کی تھی کہ انہوں نے ٹوئٹر خریدنے کے منصوبے کو عارضی طور پر ملتوی کر دیا ہے کیونکہ وہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔