ویب ڈیسک: رہنما بی این پی اختر مینگل نے کہا ہے کہ خفیہ طریقے سے آئینی ترمیم کی جا رہی ہے، بتایا جائے ان ترامیم کا خالق کون ہے؟آئینی ترامیم کی خالق کیا حکومت ہے، اپوزیشن یا کوئی اور قوتیں ہیں جن سے ہمیشہ اس آئین کو خطرہ رہا ہے۔ ان قوتوں نے ہمیشہ اس آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اختر مینگل نے مولانا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے ہنگامی صورتحال ہے، آئین کی ترمیم پبلک ہوتی ہے، ہر شہری کو جاننے کاحق ہے، طاقت کے زور پر آئینی ترمیم کے لیے ووٹ ڈالنا جمہوریت ہے؟
اختر مینگل نے کہا کہ ایسی کون سی ترمیم ہے جسے پبلک کرنےسےحکومت کو شرم آرہی ہے، 1973 کے آئین کو 51 سال ہو چکے ہیں، کون سی ایسی مصیبت آن پڑی کہ راتوں رات ترمیم کرنی پڑ رہی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی دستاویزات کو خفیہ بنا کر چھپایا جا رہا ہے، طاقت کے زور پر آئینی ترمیم کے لیے ووٹ ڈالنا کیا جمہوریت ہے؟ دنیا میں ایسی جمہوریت کی نظیر آپ کو کہیں نہیں ملے گی۔ممبران پارلیمنٹ کی ماؤں بہنوں کو اٹھا کر آپ آئینی ترمیم کروانا چاہتے ہیں،1973 کے آئین میں یرغمالی ترمیم کو بھی شامل کر دیا جائے،بچوں اور خواتین کی چینخوں پکار سے لائی گئی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔
اختر مینگل نے کہا کہ میں بیرون ملک تھا مجھ سے رابطہ کیا گیا کہ ہمارا ساتھ دیا جائے،میں نے واضع کیا کہ میں تو بے روزگار ہوں استعفی دے چکا ہوں،ڈرافٹ مجھے نہ وزیراعظم بھیج سکے نہ ہی نائب وزیراعظم،اس دوران ہمارے 2 سینیٹرز کو دھمکایا گیا اور ان کے کاروبار تباہ کیے،میں نے کہا ہم نے مشرف دور میں بھی گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ آج مشرف کے جانشین کے ساتھ بھی گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں ہونگے،آج بھی ہمارے 2 سینیٹرز اور ان کے بیٹے چار پانچ دن سے غائب ہیں،خاتون سینیٹر کے اہل خانہ کو یرغمال بنا کر ان کو وزیراعظم کے ظہرانے میں بلایا گیا،کیا یہ ووٹ کی عزت ہے؟ اسی ووٹ کی خاطر آپ ہمیں سڑکوں پر لائے،وہ خاتون اجلاس میں بات تک نہ کر سکی جس کا شوہر اور بچہ ان کے قبضے میں ہے۔
اختر مینگل نے کہا کہ ہم کسی بھی مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے،آئینی ترمیم میں جنت کا راستہ بھی دکھایا جائے تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے،جب تک ہمارے ممبران واپس نہیں آتے ہم کوئی بات نہیں کریں گے،ہم آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن اتحاد سے مشورہ کریں گے،خاتون سینٹر نسیمہ احسان کو رات کو 5،6 لوگ لاجز سے لے گئے،مجھ سے حکومت میں شامل جماعت کے وزیراعظم نے کیا،اب حکومت ان کی ہے یا نہیں اس سوال کا جواب ان سے پوچھیں،حکومت کے علاوہ بھی مجھے باقی لوگوں کا پیغام ملا ہے۔