قومی ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ کے خلاف 14سالہ لڑکی کو ہراساں کرنے اور زیادتی میں معاونت کے الزام پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں متاثرہ لڑکی کی ایک رشتہ دار خاتون کی درخواست پر ایف آئی آر درج کرلی گئی جس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ایف آئی آر کے کے مطابق خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ یاسرشاہ کے دوست فرحان نےگن پوائنٹ پرزیادتی، ویڈیو بھی بنائی اورہراساں کیا۔
خاتون کا مزید کہنا ہے کہ فرحان اوریاسر شاہ نےدھمکی دی کہ کسی کوبتایا تو ویڈیو وائرل کردوں گااورجان سے بھی ماردوں گا، یاسرشاہ نےکہاکہ وہ انٹرنیشنل کرکٹرہے شکایت کی صورت میں مقدمے میں پھنسا دے گا۔ ایف آئی آر کے مطابق خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ واٹس ایپ پر جب اس نے یاسرشاہ کو سارے معاملے کا بتایا تواس نےمذاق اڑیا اورکہامجھے کمسن لڑکیاں پسند ہیں جبکہ یاسر شاہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا وہ بہت بااثرہے، اعلیٰ افسران سے دوستی ہے۔
ایف آئی آر میں خاتون نے کہا کہ جب انہوں نے پولیس کواطلاع دی تو قومی کرکٹر نے متاثرہ بچی کو فلیٹ دینے اور 18 سال تک اخراجات اٹھانے کی پیشکش کی۔
دوسری جانب اس حوالے سے یاسر شاہ کا مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔
اس حوالے سے پی سی بی کا کہنا ہے کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ ہمارے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ ایک کھلاڑی پر چند الزامات عائد کیے گئے ہیں۔بورڈ کا کہنا تھاکہ پی سی بی فی الحال اس حوالے سے معلومات اکٹھی کررہا ہے اور جب تک اس سلسلے میں مکمل حقائق سامنے نہیں آجاتے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔