وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کوویڈ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اور اعلی صوبائی حکام نے شرکت کی اور صوبائی وزرائے اعلی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں کورونا پابندیاں مزید سخت کرنے پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں سربراہ این سی او سی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ حکومت نے 5 فیصد سے زائد شرح والے اضلاع میں تمام اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسد عمر نے کہا دفتری اوقات دوپہر دو بجے تک محدود کر دیئے ہیں، عوام دن کے وقت شاپنگ کریں، افطار کے بعد بازار بند ہونگے، عید تک آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہمارے ہیلتھ سسٹم اور اسپتالوں پر دباؤ ہے، ہم اپنی صلاحیت کا نوے فیصد تک استعمال کر رہے ہیں۔
اس سے قبل قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر کورونا وباء میں احتیاط نہ کی گئی تو دو ہفتوں میں بھارت جیسے حالات ہو جائیں گے.ان کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ شہروں میں لاک ڈاون کرنا پڑے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میڈیا پر دکھایا جا رہا ہے کہ بھارت میں کیا صورتحال ہے، بھارت میں آکسیجن کی شدید کمی ہے، انکا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر بہت ہی کم لوگ عمل کر رہے ہیں،وزیراعظم نے اس دوران عوام سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کی اپیل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا ایس او پیز پر عمل کرانے کیلئے پاک فوج بھی پولیس کے ساتھ سڑکوں پرنکلے گی، لاک ڈاون کرنا پڑا تو معیشت کو نقصان پہنچے گا، دکانداروں اور فیکٹریوں کو نقصان پہنچے گا، لاک ڈاؤن اس لیے نہیں کررہا کیوں کہ غریب مزدور طبقہ متاثر ہوگا۔