اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے 28ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان کردیا، ریلیف پیکج تحت غریب گھرانوں کو ماہانہ 2ہزار روپے اضافی دیئے جائیں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم نے جس ذمہ داری کے لیے مجھے منتخب کیا وہ میرے لیے اعزاز ہے،وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں،اپنے قائد نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کا شکرگزار ہوں۔حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنارہاتھا،ملک کو سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے،پاکستانی عوام نے مطالبہ کیاتھا نااہل اورکرپٹ حکمرانوں سے جان چھڑائی جائے،آئینی طریقے سے حکومت بدلی گئی اور دروازے کھولے گئے پھلانگے نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں 2مرتبہ کہاگیاکہ کوئی سازش نہیں ہوئی، امریکا نے بھی سازش سے متعلق خبروں کو بےبنیاد قراردیا۔ کررہا تھا، پاکستان آئین کے مطابق چلے گا،کسی ایک شخص کی ضد پر نہیں۔ نوازشریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا، اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے چین سے معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب میں کہا کہ فسادی ذہن نے سیاست میں زہر گھول دیا، سابق حکومت جان بوجھ کر اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈال رہی ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کہاہم نے نہیں، آپ نے ملک کو بحرانوں میں ڈبویا،مہنگائی عروج پر کی، سب سے زیادہ کرپشن آپ کی حکومت میں کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018میں ڈالر ہم 115روپے پر چھوڑ کر گئے تھے، عمران خان کی حکومت میں ڈالر 189روپے تک پہنچا، تحریک انصاف حکومت میں سب سے زیادہ قرض لیاگیا، پاکستان کے قرضوں میں 20ارب ڈالر کا اضافہ ہوچکاہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کیا، لیکن یہ فیصلہ کیوں کیا یہ آپ کے سامنے لانا ضروری ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیر تھا، اس نہج پر پاکستان کو گزشتہ حکومت نے پہنچایا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے 28ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ یہ اعلان بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ ہوگا، ریلیف پیکج تحت غریب گھرانوں کو 2ہزار روپے اضافی دیئے جائیں گے، یہ ریلیف اس کے علاوہ ہے جو پہلے ہی ان خاندانوں کو دی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو کہا ہے کہ آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے کا دیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرے، بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات ختم کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبوں سے مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسرنو تشکیل شروع کردی ہے، پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی چھِین لی گئی، سیاسی مخالفین کو سخت ترین سزاؤں سے گزارا گیا، ہم نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ختم کردیا۔ آخر میں وزیر اعظم شہبا ز شریف نے کہا کہ مشکلات بے پناہ ہیں اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے، ہمارا بھروسہ اللہ کی ذات پر ہے، اللہ خلوص نیت سے کام کرنے والوں کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیتا،ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، میں اور میری کابینہ آپ کے سامنے جواب دہ ہیں۔