لاہور اور پشاور میں بخار کی دوا نایاب ہوگئی

لاہور اور پشاور میں بخار کی دوا نایاب ہوگئی

پبلک نیوز: صوبائی دارالحکومتوں لاہور اور پشاور میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے بخار کی دوا کی قلت پیدا ہو گئی.

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کورونا وائرس کے بڑھنے کے باعث بخار کی دوا کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بخار کی دوا کی میڈیکل اسٹورز پر دستیابی یقینی بنائی جائے۔عثمان بزدار نے کہا کہ محکمہ صحت بخار کی دوا کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے۔

واضح رہے کہ لاہور میں کورونا وائرس کے زور پکڑنے کے ساتھ ہی بخار والی گولی دوبارہ نایاب ہوگئی۔لوگ میڈیکل اسٹورز سے مایوس لوٹنے لگے، جن دکانوں پر گولی موجود ہے وہاں بلیک میں فروخت کی جارہی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ گھر میں لوگ بیمار پڑے ہیں اوپر سے دوا نہیں مل رہی، حکومت نوٹس لے۔میڈیکل اسٹور مالکان کا کہنا ہے کہ کوویڈ کی نئی لہر سے میڈیسن کی سپلائی متاثر ہوئی ہے، کبھی سپلائی آجاتی ہے اور کبھی نہیں آتی۔ڈرگ کنٹرول ونگ کے مطابق صوبے میں بخار کی 69 ملین گولیوں کا اسٹاک موجود ہے، لاہور ڈویژن میں 16 ملین سے زائد گولیاں موجود ہیں۔

دوسری جانب لاہور کے بعد پشاور میں بھی بخار کی دوا نایاب ہو گئی اور قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ ہو گیا. جنرل سیکرٹری پاکستان ڈرگ ایسوسی ایشن قیصر زمان کا کہنا ہے کہ پشاور میں بھی بخار سے بچاؤ کی ادویات مارکیٹ میں کم پڑ گئی ہیں. قیصر زمان نے کہا کہ بخار کی دوا جہاں مل رہی ہے وہاں قیمتوں میں 20سے 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بخار میں استعمال ہونے والی 10 گولیوں کی قیمت 17 سے30 روپےہوگئی ہے جب کہ جسم کا درد دورکرنے کی گولی کی قیمت 17 سے بڑھ کر 40 روپےہو گئی ہے۔ ادھر پشاور میں شہریوں کا شکوہ ہے کہ میڈیکل اسٹورز پردوائیں مہنگی مل رہی ہیں جبکہ بعض ادویات تو میڈیکل اسٹورز پر دستیاب ہی نہیں ہیں۔

Watch Live Public News