الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیدیا

الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیدیا
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیدیا ہے۔ فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کا فیصلہ 23 دسمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو 2 ماہ میں قومی اسمبلی کی تنخواہیں اور مراعات واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے 10 مارچ کو ان کےبطور سینیٹر انتخاب کا نوٹی فکیشن واپس لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن میں فیصل واوڈا کیخلاف یہ درخواستیں 2 سال قبل 21 جنوری 2020ء کو مخالف امیدوار عبدالقادر مندوخیل، میاں فیصل اور آصف محمود کی جانب سے دائر کی گئی تھیں جبکہ سماعت کا باقاعدہ آغاز 3 فروری 2020ء کو ہوا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری مختصر نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا۔ انہوں نے بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن میں ووٹ بھی غلط کاسٹ کیا۔ خیال رہے کہ فیصل واوڈا پر الزام تھا کہ انہوں نے 2018ء کے الیکشن میں بطور امیدوار ریٹرننگ افسر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اپنی امریکی شہریت چھپائی تھی۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے متعدد بار پوچھنے پر بھی امریکی شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی تھی۔ فیصل واوڈا نے 2018ء کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا اور دوہری شہریت چھپائی۔ انہوں نے جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع بھی چھپائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نہ تو منی ٹریل دی اور نہ ہی کوئی ٹیکس ادا کیا۔ الیکشن کمیشن میں سماعتوں کے دوران فیصل واوڈا نے بتایا تھا کہ الیکشن کے وقت ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہوا تو منسوخ شدہ امریکی پاسپورٹ دکھایا تھا، جس پر اجازت ملی۔ نادرا نے 29 مئی 2018ء کو امریکی شہریت سیز کر دی تھی۔ درخواست گزاروں نے سرٹیفکیٹ کی فوٹو کاپی جمع کرائی، جس کے مطابق فیصل واوڈا نے 25 جون 2018ء کو امریکی شہریت چھوڑی تاہم فیصل واوڈا نے اس کاپی کو تسلیم نہیں کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا سے امریکی شہریت چھوڑنے کے سرٹیفکیٹ کا استفسار کیا تو ان کا کہنا تھا انہیں پاکستان یا امریکا کے قانونی پیپر ورک کا زیادہ علم نہیں تھا۔ درخواست گزاروں نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی تھی کہ وہ خود امریکی ایمبیسی سے سرٹیفکیٹ کے لئے رابطہ کرے تاہم الیکشن کمیشن نے یہ کہہ کر انکار کردیا تھا کہ یہ اس کا اختیار نہیں ہے۔ فیصل واوڈا نے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد یہ استدعا بھی کی کہ یہ درخواستیں اس وقت کی ہیں جب وہ ممبر قومی اسمبلی تھے، اس لئے انہیں مسترد کیا جائے۔ تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے 6 دسمبر 2021ء کو الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ 2021ء فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے دائر ایک درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی گئی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نومبر 2021ء میں تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا کے نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن کو ساٹھ روز میں فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔

Watch Live Public News