ویب ڈیسک: افغانستان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ جس کے نتیجہ میں اب تک 300 سےزائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بڑے پیمانے پر جانی اور مالی تقصان کے بعد اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے جبکہ پاکستان نے جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔
افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان میں جمعے کو شمالی صوبے بغلان میں شدید بارش کے بعد آنے والے سیلاب سے کم از کم 300 سےزائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیاہے۔
وزارت کے ترجمان عبدالمتین کنی نےمیڈیا کو بتایا کہ بغلان میں شدید بارشوں کے بعد پانچ سے زائد اضلاع میں سیلاب آ گیا اور کچھ خاندان پھنس گئے ہیں۔ جنہیں فوری مدد کی ضرورت تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کی رات دو شدید طوفانوں کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارتِ داخلہ نے علاقے میں ٹیمیں اور ہیلی کاپٹر بھیجے ہیں لیکن ہیلی کاپٹروں میں رات کا منظر دکھانے والی لائٹس کی کمی کی وجہ سے کارروائی کامیاب نہیں ہو سکتی۔
دوسری جانب پاکستان نے سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان پر افغانستان سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور عوام کا افغانستان کے متعدد صوبوں میں شدید بارشوں اور اچانک سیلاب سے ہونے والے جانی اور املاک کو ہونے والے بڑے نقصان پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
ہمارے خیالات اور دعائیں متاثرین کے خاندانوں، زخمیوں اور اس قدرتی آفت سے متاثرہ کمیونٹیز کے ساتھ ہیں جبکہ زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس کے ساتھ ہی افغانستان میں سیلاب سے ہونے والی ہولناک تباہی کے بعد اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے ہنگامی مدد کی اپیل کردی ہے۔
اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ حالیہ دنوں میں شدید بارشوں کے باعث بڑے پیمانے پر سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے جس میں اب تک 300سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں شہریوں کے مکانات تباہ ہوگئے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 200 سے زائد افراد اپنے گھروں میں محصور ہوچکے تھے جن کی مدد کیلئے ہیلی کاپٹرز بھی بھیجے گئے تھے مگر اندھیرا ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن کامیاب نا ہوسکا۔