کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر 5 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے

کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر 5 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے
کراچی ( پبلک نیوز) گزشتہ بارہ دن میں کراچی کے لوگ نہ صرف اپنے مال اور قیمتی املاک سے محروم ہوئے بلکہ جانوں سے بھی گئے۔ صرف ڈکیتی مزاحمت پر 5 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ تفصیلات کے مطابق سال 2022 کے پہلے 12 دن کراچی والوں پر بجلی بن کر گرے۔ ان 12 روز میں ڈکیتی کی متعدد وارداتیں ہوئیں۔ مجموعی طور پر تین کروڑ 25 لاکھ سے زائد کی رقم لوٹی گئی۔ رواں سال کے پہلے ماہ کی پہلی بڑی ڈکیتی کلفٹن میں ہوئی۔ ڈاکووں نے شہری سے 75 لاکھ لوٹے اور مزاحمت پر قتل بھی کر دیا۔ دوسری بڑی ڈکیتی پریڈی تھانے کی حدود میں ہوئی۔ 4 ڈاکو موبائل کمیونیکیشن کے دفتر سے 48 لاکھ روپے کیش لے گئے۔ مختلف وارداتوں میں 50 تولہ سے زیادہ سونا لوٹ لیا گیا۔ گھروں میں ڈکیتی کے دوران گیارہ قیمتی گھڑیاں اور لیپ ٹاپ لوٹے گئے۔ ان بارہ روز میں شہریوں سے درجنوں موبائل فون چھین لئے گئے۔ مویشی چور قیمتی جانور بھی گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔ صبح سویرے تالا توڑ کر دو موبائل فون شاپ سے دس لاکھ کے موبائل چوری کر لئے گئے۔ رات گئے بلدیہ سعیداباد میں شہری کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کردیا۔ بزرگ شہری کو موبائل فون نہ دینے پر قتل کیا گیا۔ مقتول شاہ رخ کو اس کی والدہ اور بہن سے سونے کی چوڑیاں اتروانے کے بعد مزاحمت پر قتل کیا۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔